پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ پاکستان مسائل کے حل کے لیے مذاکرات اور بات چیت کو ترجیح دیتا ہے لیکن اس شرط کی بنیاد پر کہ کوئی بھی غیر ملکی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان بات چیت پر یقین رکھتا ہے معاملات کو مذاکرات کے ذریعے ہی آگے بڑھانا چاہتا ہے۔ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ کسی بھی دوسرے ملک کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو۔
— HTN Urdu (@htnurdu) November 5, 2025
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم،… pic.twitter.com/aWjytbJJgM
پاک فوج کے ترجمان کے مطابق فریقین کے مابین مذاکراتی عمل جاری رہے گا اور حکومتِ پاکستان قیامِ امن کے لیے پرعزم ہے۔ تاہم اگر افغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو اسے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔ اور ایسی صورت میں ریاستِ پاکستان افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر جوابی کارروائی کرے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پاکستان کی پُرامن اور مذاکرات پر مبنی پالیسی کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ایک ہی شرط ہے کہ کسی بھی ملک کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو۔
پاک فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان سے پاکستان میں ہونے والا کوئی بھی حملہ جنگ بندی معاہدے کا خاتمہ سمجھا جائے گا اور پاکستان کی جانب سے اس کا دوٹوک جواب افغانستان کی حدود میں دیا جائے گا۔
دیکھیں: افغان انٹیلی جنس کا کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان میں داخلے کی اجازت دینے کا انکشاف