پاکستان کے خلاف پچھلے کچھ عرصے میں منظم ڈس انفارمیشن کمپین چلائی جا رہی ہے مگر حالیہ دنوں میں نظر آیا کہ بھارت، اسرائیل اور افغانستان، تینوں پاکستان کے خلاف ایک پیچ پر نظر آتے ہیں۔ جہاں پہلے پاک بھارت ٹاکرے کے دوران اسرائیل اور افغانسان بھارت کے جھوٹے بیانیے کے ساتھ کھڑے نظر آئے ہیں، وہیں متقی کے حالیہ دورہ بھارت اور پاک افغان سرحدی جھڑپوں کے دوران بھی دونوں ممالک کا گٹھ جوڑ نظر آیا ہے۔
ایچ ٹی این کے نمائندے اسامہ قذافی کو ہفتے کے روز پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس کے دوران جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ حالیہ کچھ عرصے میں افغان بھارت گٹھ جوڑ بری طرح بے نقاب ہو چکا ہے مگر اس کا پاکستان پر رتی برابر بھی اثر نہیں پڑے گا۔ پاکستان کئی گنا بڑا اور طاقت ور ملک ہے اور کابل کا اسلام آباد پر حملے کی باتیں کرنا سوائے بے وقوفی کے اور کچھ نہیں ہے۔
تارڑ نے کہا کہ بھارت کے پروپیگنڈا وارفیئر سے افغانستان متاثر ہے اور ان سے پروپیگنڈا سیکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ متقی نے بھارت میں بیٹھ کشمیر پر بلاوجہ تبصرے کیے حالانکہ ان سے کشمیر کے بارے میں کسی نے سوال تک نہیں کیا تھا۔ تارڑ نے کہا کہ ”ایک ایسا ملک جو خود نہ تین میں ہے نہ تیرہ میں، اس کے کشمیر پر کوئی بھی مؤقف رکھنے سے دنیا کو کوئی فرق پڑتا ہے نہ پاکستان کو”۔
پاکستان کے خلاف پچھلے کچھ عرصے میں منظم ڈس انفارمیشن کمپین چلائی جا رہی ہے مگر حالیہ دنوں میں نظر آیا کہ بھارت، اسرائیل اور افغانستان، تینوں پاکستان کے خلاف ایک پیچ پر نظر آتے ہیں۔
— HTN Urdu (@htnurdu) November 1, 2025
ایچ ٹی این کے نمائندے کو جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ حالیہ کچھ عرصے میں… pic.twitter.com/J9qpVRc6iC
بھارت سے متاثر ہو کر افغانستان کے میڈیا نے خبریں چلائی کہ ہم نے اسلام آباد پر حملہ کر دیا ہے۔ تارڑ نے افغانستان کے میڈیا کے اس دعوے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ”کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ”۔ ہم نے ابھی ابھی اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو شکست فاش دی ہے۔ تارڑ نے کہا کہ افغانستان کو ہم نے پالا، پوسا، لاکھوں مہاجرین کو اپنے خرچے پر یہاں رکھا مگر یہ سب بھول کر اسلام آباد پر حملے کی باتیں کرتے ہیں۔
تارڑ نے کہا کہ افغانستان کو اسلام آباد پر حملے کا تو نام بھی نہیں لینا چاہئے۔ ”اسلام آباد پر حملہ کرنا افغانستان کی اوقات سے باہر ہے”۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اپنی خواتین سے خوفزدہ ہے اور ان کو باہر نکلنے تک کی اجازت نہیں دیتا۔ ایسے ملک کو پروپیگنڈا کرنے سے پہلے شرم سے ڈوب کر مر جانا چاہیے۔