ایران کے سابق اسپیکرِ پارلیمنٹ اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے معزز سیکریٹری، ڈاکٹر علی لاریجانی نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج پاکستان کے ایک اہم اور خصوصی دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔ روانگی سے قبل اپنے بیان میں انہوں نے پاکستان کو ایران کا دوست، برادر اور قابلِ اعتماد پڑوسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک خطے کے امن، استحکام اور باہمی تعاون کے لیے بنیادی کردار رکھتے ہیں۔
میں آج پاکستان کے دورے پر روانہ ہوں گا، جو خطے میں ہمارا دوست اور برادر ملک ہے۔
— Ali Larijani | علی لاریجانی (@alilarijani_ir) November 24, 2025
ایرانی یہ بات کبھی نہیں بھولیں گے کہ امریکہ اور صہیونی رژیم کی طرف سے ایران پر مسلط کی گئی ١٢ روزہ جنگ میں، پاکستانی قوم، ایرانی قوم کے ساتھ کھڑی رہی۔
ایران اور پاکستان خطے میں پائیدار سلامتی کے دو…
علی لاریجانی نے کہا کہ ایرانی عوام کبھی نہیں بھولے گی کہ امریکہ اور صہیونی رجیم کی جانب سے ایران پر مسلط کی گئی 12 روزہ جنگ کے دوران پاکستانی قوم نے جس خلوص، ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا، وہ ایران کی اجتماعی یادداشت کا ہمیشہ حصہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد، قربت اور تاریخی وابستگی خطے میں ایک منفرد مثال ہے۔
اس دورے کو غیر معمولی اور بے مثال قرار دیتے ہوئے تہران نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات پہلے سے مضبوط ہیں، تاہم موجودہ عالمی اور علاقائی صورت حال دونوں ممالک کے لیے نئے اور مشترکہ چیلنجز لے کر آئی ہے، جن سے نمٹنے کے لیے مزید اشتراکِ فکر، پالیسی ہم آہنگی اور اسٹریٹجک تعاون ناگزیر ہو چکا ہے۔
H.E. Dr. Ali Larijani, Honorable Secretary of the Supreme National Security Council of the Islamic Republic of Iran, is paying an unprecedented visit to Pakistan.
— Reza Amiri Moghadam (@IranAmbPak) November 24, 2025
This historic milestone marks a pivotal moment at which the already solidified and time-tested relations between our… pic.twitter.com/Pa5gBQL3H9
سرکاری ذرائع کے مطابق ڈاکٹر علی لاریجانی کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب خطے کا جغرافیائی سیاسی ماحول تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ افغانستان کی صورتحال، مشرقِ وسطیٰ میں تنازعات، عالمی طاقتوں کا بدلتا توازن اور اقتصادی راہداریوں کی اہمیت نے پاکستان اور ایران دونوں کو اس جانب مزید متوجہ کیا ہے کہ وہ اپنے باہمی تعلقات کو اسٹریٹجک گہرائی دیں اور مختلف شعبوں میں پائیدار تعاون کو فروغ دیں۔
دورے کے دوران لاریجانی کی پاکستان کی اعلیٰ شخصیات سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔ گفتگو کا محور سرحدی نظم و نسق، انسدادِ دہشت گردی، اقتصادی تعاون، توانائی کے منصوبے، تجارتی راستوں کی بحالی، علاقائی سفارت کاری، اور خطے میں امن کے فروغ پر مشتمل ہوگا۔
ایرانی حکام کے مطابق تہران کی پالیسی ہمیشہ یہ رہی ہے کہ خطے کے ممالک کے درمیان بھائی چارے، تعاون اور خودمختاری کے اصولوں کو مضبوط کیا جائے۔ لاریجانی نے کہا کہ ایران اور پاکستان دو ایسے ممالک ہیں جو خطے کے امن میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں اور دونوں کی مشترکہ کوششوں سے جنوبی و مغربی ایشیا میں استحکام اور ترقی کی نئی راہیں کھولی جا سکتی ہیں۔
دیکھیں: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ امن منصوبے کو منظوری دے دی، پاکستان کی حمایت