جنوبی وزیرستان اپر کے بدر وادی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 12 اہلکار شہید اور 4 شدید زخمی ہوگئے۔ حکام نے اس المناک واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو قریبی فوجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ہتھیار بھی قبضے میں لے لیے۔
BREAKING: At least 12 soldiers lost their lives and 4 were critically wounded after a military convoy was ambushed in Badar Valley, South Waziristan Upper District, officials confirmed.
— The Khorasan Diary (@khorasandiary) September 13, 2025
TKD’s Monitoring Team adds: The Pakistani Taliban (TTP) has claimed responsibility, saying… pic.twitter.com/9thXj0vip3
یہ واقعہ جنوبی وزیرستان اپر میں سیکیورٹی فورسز پر گزشتہ ایک سال کے دوران سب سے مہلک حملہ ہے۔ دسمبر 2024 میں بھی اسی علاقے میں ٹی ٹی پی کے ایک حملے میں 16 اہلکار شہید ہوئے تھے، جس کے بعد پاکستان نے افغانستان کے اندر فضائی کارروائیاں کی تھیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس تازہ حملے سے خطے میں سیکیورٹی صورتحال مزید کشیدہ ہوسکتی ہے۔ حکام نے حملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔