طالبان حکومت کے خلاف سرگرم مسلح گروہ افغانستان فریڈم فرنٹ نے افغان طالبان کی وزارتِ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ہیڈکوارٹر پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ مذکورہ گروہ کے مطابق اس حملے میں طالبان کے دو اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جبکہ صوبائی وزیر شدید زخمی ہوا ہے۔
تفصیلات
مسلح گروہ نے اپنے بیان میں کہا کہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے دفتر پر حملہ اتوار کی شام عین اس وقت کیا گیا جب طالبان سیکیورٹی اہلکار عمارت سے باہر نکل رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ کارروائی افغان طالبان کی جانب سے عوام کی تذلیل اور خواتین پر سخت پابندیوں کے ردعمل میں تھی۔ مسلح گروہ کے مطابق طالبان اہلکار میمنہ شہر بھر میں گشت کے دوران خواتین کو ہراساں کرتے ہیں اور شہریوں بے وجہ پریشان بھی کرتے ہیں۔
افغان طالبان کا ردعمل
افغان طالبان نے امر بالمعروف ونہی عن المنکر دفتر پر حملے کی تفصیلات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایک مسلح شخص نے دفتر کے باہر اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی، جسے موقع پر ہی ہلاک کردیا گیا۔ نیز وزارت ترجمان نے کسی افغان اہلکار کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاعات کی سختی سے تردید کی ہے۔
مزاحمتی کارروائیاں
مسلح گروہ افغانستان فریڈم فرنٹ کے مطابق مذکورہ کارروائی افغان طالبان حکومت کے خلاف جاری جدوجہد کا حصہ ہے۔ خیال رہے کہ اس گروہ نے ایک سال کے دوران کابل، تخار، کاپیسا اور بدخشان سمیت متعدد صوبوں میں اسی نوعیت کے حملے کیے ہیں جنہیں مزاحمتی گروہ افغانستان کی جدوجہد آزادی قرار دیتا ہے۔
مقامی مصدقہ ذرائع کے مطابق حملے کے وقت وزارت کے کمپاؤنڈ کے قریب شدید فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں اور ہلاکتوں کا بھی اندیشہ ہے تاہم افغان طالبان کی جانب سے میڈیا پر کنٹرول کے باعث ہلاکتوں اور زخمیوں کی تصدیق مشکل ہے۔
دیکھیں: افغان سرحد سے فائرنگ، تاجکستان میں مزید 2 چینی شہری ہلاک