پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹر پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا،۔ دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے تین دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ دوسری جانب ایف سی کے تین جوان شہید ہو ئے۔
پولیس ترجمان کے مطابق حملہ آوروں نے سنہری مسجد کے قریب واقع ایف سی ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ واقعے کے بعد شہر بھر میں سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے سنہری مسجد روڈ کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا اور متبادل راستے استعمال کرائے گئے۔
بڑی خبر | پشاور میں ایف سی ہیڈکوارٹرز پر ہونے والے حملے میں کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا گیا۔ تمام 3 حملہ آور ہلاک
— HTN Urdu (@htnurdu) November 24, 2025
آپریشن کے دوران 3 ایف سی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔ مزید تفصیلات آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ pic.twitter.com/jMdsj0Rtor
تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کے ایک گروہ نے مرکزی گیٹ پر حملہ کیا۔ ایک حملہ آور نے تو مرکزی گیٹ کے قریب ہی خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ اس کے دو ساتھی عمارت کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو ئے۔ سیکیورٹی فورسز نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے دونوں دہشت گردوں کو جھڑپ کے دوران ہلاک کر دیا۔
اپ ڈیٹ | پشاور ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے 2 حملہ آور ہلاک، فائرنگ کا شدید تبادلہ جاری
— HTN Urdu (@htnurdu) November 24, 2025
دوسری جانب اب تک دو افراد زخمی ہوئے ہیں جن کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ https://t.co/o7yAK5zSlb
سی سی پی او پشاور ڈاکٹر میاں سعید نے اپنے بیان میں کہا کہ فیڈرل کانسٹیبلری کے جوانوں نے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کو بڑے سانحے سے محفوظ رکھا۔ سی سی سی پی او نے شہید ہونے والے جوانوں کے لواحقین سے تعزیت کا بھی اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے اور سیکیورٹی فورسز نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
شہید ہونے والے جوانوں میں حوالدار عالمزیب خان، سپاہی ریاست خان اور سپاہی الطاف خان شامل ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے فرنٹیئر کانسٹیبلری ہیڈکوارٹرز پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے زخمی اہلکاروں کو بہترین اور فوری طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ جوانوں نے بہادری اور بروقت کارروائی سے بڑی تباہی کو ٹال دیا، یہ حملہ نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔ دہشتگرد کسی مذہب کے نمائندہ نہیں، ایسے بزدلانہ واقعات ہمارے حوصلے کمزور نہیں کرسکتے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ شہدا قوم کا فخر ہیں اور ان کا خون رائگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت دی کہ حملے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ مزید مضبوط عزم کے ساتھ جاری رکھی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ قیامِ امن کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور صوبائی حکومت پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل یکجہتی سے کھڑی ہے۔ انہوں نے شہدا کے لیے دعائے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبرِ جمیل کی دعا بھی کی۔
دیکھیں: سی ٹی ڈی کی پشاور میں کامیاب کارروائی، خودکش بمبار گرفتار