میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ صحت کا کہنا تھا دھماکے کے باعث ہسپتال منتقل کیے گئے بارہ افراد جاں بحق جبکہ 31 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
کوئٹہ: منگل کے روز بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسہ گاہ کے باہر بم دھماکے میں 12 افراد جں بحق جبکہ 31 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کوئٹہ سول ہسپتال کا دورہ کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ زخمی شدہ افراد میں سے 11 کی موت واقع ہوگئی ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر وسیم بیگ کا کہنا تھا سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ڈاکٹروں سمیت تمام عملے کو بھِ بلا لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دھماکہ سریاب روڈ پر واقع شاہوانی سٹیڈیم کی کار پارکنگ میں عین اس وقت ہوا جب جسلہ ختم ہوا اور کارکنان جلسہ گاہ سے واپس جارہے تھے۔
ترجمان نیشنل پارٹی غلام نبی مری کے مطابق حملہ خود کش لگتا ہے تاہم سرکاری طور پر ابھی تک بیان سامنے نہیں آیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے وقت سردار اختر مینگل، محمود خان اچکزئی اور دیگر پارٹیوں کے رہنما جلسہ گاہ سے جاچکے تھے۔
حکومت نے دھماکے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور سیکیورٹی حکام نے بھی جائے وقوعہ کا جائزہ لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
محکمہ داخلہ بلوچستان نے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے سول ہسپتال کی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ زخمیوں کے علاج کے لیے تمام وسائل بروکار لائے جائیں۔
دیکھیں: ایرانی فورسز نے سیستان – بلوچستان میں جیش العدل کے 13 عسکریت پسند ہلاک کر دیے