اکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی اور استنبول مذاکرات کی ناکامی کے بعد ایک منظم بین الاقوامی پروپیگنڈا مہم کا انکشاف ہوا ہے۔ اس مہم میں افغان انٹیلیجنس، بھارتی خفیہ ایجنسی اور اسرائیلی موساد کے درمیان ہم آہنگی کے شواہد سامنے آئے ہیں، جن کا مقصد پاکستان کے خلاف جھوٹے بیانیے کو عالمی سطح پر پھیلانا ہے۔
ذرائع کے مطابق، حالیہ دنوں میں سابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے تاجک انٹیلیجنس چیف سائمومن یتیموف کے نام سے بنائے گئے جعلی اکاؤنٹ کا پوسٹ شیئر کر کے اس پروپیگنڈا نیٹ ورک کو تقویت دی۔ حقائق کی جانچ کرنے والے اداروں نے تصدیق کی ہے کہ یہ جعلی پوسٹ انہی افغان سے منسلک اکاؤنٹس نے تخلیق کی، جو باقاعدگی سے پاکستان مخالف مواد پھیلاتے ہیں۔
Zalmay Khalilzad falls for a fake!
— HTN World (@htnworld) October 29, 2025
The former US envoy shared a fabricated X post impersonating Tajik intel chief Saimumin Yatimov, urging Pakistan's Gen Asim Munir to “seek peace” with Afghanistan.
Fact-checkers traced it to a Taliban-linked disinformation network amid fresh… pic.twitter.com/EaBQSH33Wz
اس مہم میں بھارتی صحافی آدتیہ راج کول بھی شامل پائے گئے ہیں، جن کے تعلقات بھارت کی خفیہ ایجنسی را سے جڑے بیانیوں سے طویل عرصے سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے افغان جی ڈی آئی کے انہی اکاؤنٹس کے بیانیے کو دہرایا، جس میں کابل کی جارحیت کو “سفارتی تحمل” جبکہ پاکستان کے دفاعی اقدامات کو “کشیدگی میں اضافہ” قرار دیا گیا۔
Pakistan’s media is obsessed with my reporting exposing their realities. Now they’re furious because I quoted Afghan Taliban sources on why the Afghan-Pak talks in Istanbul collapsed. Cry babies! Talks have restarted after the Taliban warned it would strike Islamabad if provoked. pic.twitter.com/EkcqveFrPR
— Aditya Raj Kaul (@AdityaRajKaul) October 28, 2025
اسی دوران، اسرائیلی ادارے میمری سے منسلک میر یار بلوچ — جو مبینہ طور پر “آزاد بلوچستان ڈیسک” کے سربراہ ہیں — نے “پشتونستان” اور “آزاد بلوچستان” کے جعلی تصورات کو ہوا دی۔ انہوں نے افغان، بھارتی اور مغربی اکاؤنٹس کو ٹیگ کر کے واضح طور پر ایک مربوط نیٹ ورک کی نشاندہی کی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بیانیہ سازی کا نمونہ واضح ہے: پہلے افغان جی ڈی آئی کے بوٹس جھوٹ پھیلانے کی شروعات کرتے ہیں، پھر را سے جڑے بھارتی اکاؤنٹس انہیں مرکزی دھارے میں لاتے ہیں، موساد سے وابستہ ذرائع اسے “تجزیاتی شکل” دیتے ہیں، اور آخر میں مغربی حلقے جیسے زلمے خلیل زاد اسے “عالمی جواز” فراہم کرتے ہیں۔
Pakistan has lost the game
— Mir Yar Baloch (@miryar_baloch) October 29, 2025
It’s time to turn words into strategy. Kabul reclaim its ancestors land of Pashtunistan and make it directly under the rule of Afghanistan. Also it high time for Kabul and its leadership should recognize the Republic of Balochistan a single, sovereign…
یہ مہم استنبول مذاکرات کی ناکامی کے فوراً بعد شروع ہوئی، جب طالبان وفد نے تحریک طالبان پاکستان اور بلوچ لبریشن آرمی کے خلاف تحریری ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، اس جھوٹے بیانیے کا مقصد کابل کی سفارتی ناکامی سے توجہ ہٹانا ہے۔
پاکستانی حکام کا مؤقف واضح ہے کہ پاکستان کی انسدادِ دہشت گردی کارروائیاں شواہد پر مبنی، قانونی اور مکمل طور پر جائز ہیں۔ کوئی بھی گمراہ کن مہم — چاہے وہ کابل، دہلی یا تل ابیب سے چلائی جائے — پاکستان کے عزم یا زمینی حقائق کو تبدیل نہیں کر سکتی۔
اسلام آباد نے واضح کیا ہے کہ ملک کی سلامتی اور سرحدی تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اور پاکستان اپنے قومی مفادات کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔