امریکہ کے سیکیورٹی اداروں نے آپریشن میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک افغان شہری کو دہشت گردی کے روابط کے الزام میں اور دوسرے شخص کو 2021 میں کیپیٹل ہل کے قریب پائپ بم رکھنے والے الزام میں پانچ سال بعد گرفتار کرلیا ہے۔
افغان انٹیلیجنس اہلکار کی گرفتاری
امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے افغان شہری جان شاہ صفی کو حراست میں لے لیا ہے۔ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق افغان شہری پر الزام ہے کہ اس نے داعش خراسان کی معاونت کی ہے۔ نیز افغانستان میں اپنے والد کو ہتھیار بھی دیے ہیں، جو افغان کمانڈر رہ چکے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق گرفتار شخص ممکنہ طور پر جنرل جان شاہ صفی ہے، جو افغانستان کی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی میں صوبائی انٹیلیجنس چیف اور ننگرہار کے ڈپٹی انٹیلیجنس چیف رہ چکے ہیں۔ وہ معروف اینٹی طالبان کمانڈر اور سابق جہادی رہنما جنداد خان صفی کے بیٹے ہیں جو احمد شاہ مسعود کے قریبی ساتھی اور صدر حامد کرزئی کے دور میں کنڑ کے گورنر بھی رہے ہیں۔ امریکی حکام کے مطابق جان شاہ صفی کی مشکوک سرگرمیوں اور ممکنہ گروہ کے بارے میں تفتیشی عمل جاری ہے اور یہ کیس امریکہ کی سلامتی کے لیے نہایت ہی اہم ہے۔
امریکی امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (@ICEgov نے ایک غیر جانچ شدہ افغان شہری، جان شاہ صفی، کو حراست میں لے لیا ہے۔
— HTN Urdu (@htnurdu) December 4, 2025
امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی (@DHSgov) کے مطابق صفی پر الزام ہے کہ اس نے عراق و شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش خراسان (ISIS-K) کو مدد فراہم کی اور افغانستان میں موجود… pic.twitter.com/aRu1n7aSVX
پائپ بم کیس میں گرفتاری
دوسری جانب ایف بی آئی نے چار سال پر مشتمل طویل تحقیقات کے بعد ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے 5 جنوری 2021 کو واشنگٹن ڈی سی میں سیاسی جماعتوں کے دفاتر کے باہر پائپ بم رکھے تھے۔ اطلاعات کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت برائن جے کولی جونیئر کے نام سے کی گئی ہے جو ورجینیا کے علاقے ووڈ بریج کا رہائشی ہے۔
واضح رہے کہ یہ بم کیپیٹل ہل پر 6 جنوری کے احتجاجی مظاہروں سے ایک دن پہلے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی اور ری پبلکن نیشنل کمیٹی کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر رکھے گئے تھے۔ امریکی اٹارنی جنرل کے مطابق بروقت معلومات کی وجہ سے دونوں بم ناکارہ بنادیے گئے تھے۔
ایف بی آئی کے مطابق مسلسل تفتیش، ہزاروں گھنٹوں کی ویڈیو فوٹیج اور جدید وسائل کے بعد ملزم کی شناخت ممکن ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ اس کیس میں معلومات فراہم کرنے والے کے لیے 500,000 ڈالر کا انعام بھی رکھا تھا لیکن کسی قسم کی کوئی معلومات حاصل نہیں ہوئی تھیں۔ تاہم اکتوبر 2025 میں جاری ہونے والی نئی فوٹیج نے تحقیقات کو فیصلہ کن موڑ دیا۔