اسلامی امارتِ افغانستان اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان ترکیہ میں ہونے والے مذاکرات کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئے۔ یہ مذاکرات برادر ممالک ترکیہ اور قطر کی درخواست اور ثالثی پر استنبول میں منعقد ہوئے، جن کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان حالیہ جنگ بندی کو مضبوط بنانا تھا۔
اسلامی امارتِ افغانستان کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ امارت ہمیشہ سے مسائل کے حل کے لیے سفارتکاری اور مفاہمت پر یقین رکھتی ہے، اسی مقصد کے تحت ایک جامع اور پیشہ ور ٹیم کے ذریعے مذاکرات کا آغاز کیا گیا، جو مکمل سنجیدگی اور تعاون کے ساتھ کئی روز تک جاری رہے۔
ترجمان کے مطابق، اسلامی امارت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہے اور پاکستان کے ساتھ بھی باہمی احترام، عدم مداخلت اور خطرہ نہ بننے کی پالیسی پر قائم رہتے ہوئے مثبت تعلقات کی خواہاں ہے۔ مذاکرات ایک پیچیدہ عمل تھے جو اس نتیجے پر پہنچے کہ دونوں فریق آئندہ ملاقات میں باقی ماندہ امور پر مزید بات چیت کریں گے۔
ترکیہ کی وزارتِ خارجہ نے مذاکرات کے اختتام پر جاری بیان میں کہا کہ پانچ روزہ مذاکرات 25 سے 30 اکتوبر 2025 تک استنبول میں منعقد ہوئے، جن کا مقصد 18 اور 19 اکتوبر کو دوحہ میں طے پانے والی جنگ بندی کو مضبوط بنانا تھا۔
بریکنگ نیوز | استنبول مذاکرات؛ پاکستان اور افغانستان نے جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کر لیا۔۔۔!!
— HTN Urdu (@htnurdu) October 30, 2025
پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترکیہ میں ہونے والے پانچ روزہ مذاکرات کے دوسرے دور کے بعد ترکیہ کی وزارت خارجہ نے بیان جاری کر دیا۔ وزارتِ خارجہ کے مطابق 25 سے 30 اکتوبر 2025 تک… pic.twitter.com/TkHRW28CCo
بیان میں مزید کہا گیا کہ تمام فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل پر اتفاق کیا ہے، جبکہ اس پر عمل درآمد کی تفصیلات اور طریقہ کار کا فیصلہ 6 نومبر 2025 کو استنبول میں پرنسپل سطح کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، فریقین نے امن کی نگرانی اور تصدیق کے لیے ایک مشترکہ میکانزم قائم کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے، جو خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ دار فریق پر جرمانہ عائد کرے گا۔
ترکیہ اور قطر نے دونوں ممالک کی فعال شرکت کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ دیرپا امن و استحکام کے لیے افغانستان اور پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔
 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
								