ترقی یافتہ ممالک اگر پناہ گزینوں کو نکالنے جیسے اقدامات کر سکتے ہیں تو پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے ان اقدامات پر دباؤ میں ڈالنا دوہرا معیار ہے

December 23, 2025

اجلاس کے اعلامیے میں افغان اسلامی امارت سے بھی واضح مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی سرزمین کو ایسے “ گروہوں اور طبقات” کی آماجگاہ نہ بننے دے جو افغانستان میں موجود سہولتوں سے فائدہ اٹھا کر پاکستان میں تخریب کاری اور دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔

December 23, 2025

کرک کے تھانہ گرگری کے علاقے میں پولیس موبائل پر حملے کے نتیجے میں 5 اہلکار شہید ہو گئے۔ پولیس معمول کے گشت پر تھی کہ حملہ آوروں نے اچانک فائرنگ کی

December 23, 2025

پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 2022 کے بعد بلند ترین سطح 21.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں جبکہ سٹیٹ بینک کے پاس 15.9 ارب ڈالر ریکارڈ کیے گئے ہیں

December 23, 2025

ماہر افغان امور سلمان جاوید نے ایچ ٹی این اردو سے گفتگو میں کہا کہ یہ کاروائی ظاہر کرتی ہے کہ داعش اب بھی افغانستان میں باقاعدہ سرگرم ہے اور بھرتیوں سے لے کر کاروائیوں تک اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ داعش اب بھی نہ صرف خطے اور عالمی امن کیلئے خطرہ ہے بلکہ دیگر کئی شدت پسند تنظیموں کی طرح افغانستان کو اپنا مسکن بنائے ہوئے ہے۔

December 23, 2025

اے ایم ایس او کے مطابق درجنوں افغان صحافی اور میڈیا ورکرز بیرونِ ملک پھنسے ہوئے ہیں، جن کے پناہ کے کیس یا تو مسترد کر دیے گئے ہیں یا انٹرویوز کے باوجود طویل عرصے سے التوا کا شکار ہیں، جبکہ کئی صحافی ابھی تک انٹرویو کی تاریخ کے منتظر ہیں۔

December 23, 2025

کراچی میں تمام مکاتبِ فکر کے علما کا اجلاس، پاکستان میں مسلح جدوجہد کی متفقہ مذمت

اجلاس کے اعلامیے میں افغان اسلامی امارت سے بھی واضح مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی سرزمین کو ایسے “ گروہوں اور طبقات” کی آماجگاہ نہ بننے دے جو افغانستان میں موجود سہولتوں سے فائدہ اٹھا کر پاکستان میں تخریب کاری اور دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
کراچی میں تمام مکاتبِ فکر کے علما کا اجلاس، پاکستان میں مسلح جدوجہد کی متفقہ مذمت

اجلاس کے اختتام پر اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان میں امن و استحکام کے لیے تمام مکاتبِ فکر متحد رہیں گے اور ہر اس بیانیے کی مخالفت کی جائے گی جو تشدد، نفرت یا انتشار کو فروغ دیتا ہو۔

December 23, 2025

کراچی میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے تمام مکاتبِ فکر کے علما کے ایک اہم اجلاس کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں پاکستان میں ہر قسم کی مسلح جدوجہد کی واضح اور متفقہ طور پر مذمت کی گئی ہے۔ اجلاس کی صدارت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کی، جبکہ مختلف مذہبی جماعتوں اور مسالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔

دس نکاتی مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مسلح جدوجہد، چاہے وہ اسلام کے نام پر کی جائے یا قومیت کے نام پر، درحقیقت ملک اور معاشرے کے لیے نقصان دہ ہے اور اس کا فائدہ صرف ملک دشمن عناصر کو پہنچتا ہے۔ اعلامیے میں اس امر پر زور دیا گیا کہ اسلام امن، رواداری اور ریاستی نظم کے احترام کا درس دیتا ہے، اور کسی بھی قسم کی مسلح کارروائیاں نہ صرف اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں بلکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

اجلاس کے اعلامیے میں افغان اسلامی امارت سے بھی واضح مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی سرزمین کو ایسے “ گروہوں اور طبقات” کی آماجگاہ نہ بننے دے جو افغانستان میں موجود سہولتوں سے فائدہ اٹھا کر پاکستان میں تخریب کاری اور دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ علما نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں برادر اور ہمسایہ ممالک کے درمیان امن اور اعتماد کا قیام خطے کے مفاد میں ہے اور کسی بھی قسم کی سرحد پار سرگرمیاں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔

مشترکہ بیان میں پاکستان اور افغان اسلامی امارت کے درمیان حالیہ کشیدگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور دونوں جانب سے تحمل، گفت و شنید اور باہمی احترام کے اصولوں کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ علما کا کہنا تھا کہ مسائل کا حل طاقت یا تشدد نہیں بلکہ مکالمہ اور سفارتی ذرائع سے نکالا جانا چاہیے۔

اجلاس کے شرکا نے ریاستی اداروں کے ساتھ تعاون اور آئین و قانون کی پاسداری کو دینی اور قومی ذمہ داری قرار دیا۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ علما اور مذہبی قیادت معاشرے میں امن، ہم آہنگی اور اعتدال کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور نوجوانوں کو تشدد اور انتہا پسندی سے دور رکھنے کے لیے آگاہی مہمات جاری رکھی جائیں گی۔

اجلاس کے اختتام پر اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان میں امن و استحکام کے لیے تمام مکاتبِ فکر متحد رہیں گے اور ہر اس بیانیے کی مخالفت کی جائے گی جو تشدد، نفرت یا انتشار کو فروغ دیتا ہو۔

دیکھیں: مختلف مذاہب کے رہنماؤں کا دہشت گردی کے خلاف ریاست کا ساتھ دینے کا اعلان

متعلقہ مضامین

ترقی یافتہ ممالک اگر پناہ گزینوں کو نکالنے جیسے اقدامات کر سکتے ہیں تو پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے ان اقدامات پر دباؤ میں ڈالنا دوہرا معیار ہے

December 23, 2025

کرک کے تھانہ گرگری کے علاقے میں پولیس موبائل پر حملے کے نتیجے میں 5 اہلکار شہید ہو گئے۔ پولیس معمول کے گشت پر تھی کہ حملہ آوروں نے اچانک فائرنگ کی

December 23, 2025

پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 2022 کے بعد بلند ترین سطح 21.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں جبکہ سٹیٹ بینک کے پاس 15.9 ارب ڈالر ریکارڈ کیے گئے ہیں

December 23, 2025

ماہر افغان امور سلمان جاوید نے ایچ ٹی این اردو سے گفتگو میں کہا کہ یہ کاروائی ظاہر کرتی ہے کہ داعش اب بھی افغانستان میں باقاعدہ سرگرم ہے اور بھرتیوں سے لے کر کاروائیوں تک اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ داعش اب بھی نہ صرف خطے اور عالمی امن کیلئے خطرہ ہے بلکہ دیگر کئی شدت پسند تنظیموں کی طرح افغانستان کو اپنا مسکن بنائے ہوئے ہے۔

December 23, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *