پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے مزید سرحدی مقامات کھول دیے گئے ہیں۔ انگور اڈہ کے بعد خرلاچی اور غلام خان بارڈر کو بھی تجارت کے لیے کھول دیا گیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط میں بہتری کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔

تازہ ترین تصاویر کے مطابق انگور اڈہ بارڈر دوبارہ فعال ہو چکا ہے اور وہاں سے باقاعدہ طور پر تجارتی سامان کی نقل و حمل جاری ہے۔ حکام کے مطابق بارڈر کھلنے سے مقامی تاجروں اور کاروباری افراد کو سہولت ملے گی اور سامان کی ترسیل میں آسانی پیدا ہوگی۔

خرلاچی اور غلام خان کے کھلنے سے قبائلی اضلاع اور سرحدی علاقوں کے عوام کو روزگار کے نئے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ تجارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان نہ صرف اقتصادی تعلقات مضبوط ہوں گے بلکہ خطے میں معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔

یاد رہے کہ ماضی میں ان بارڈرز پر بارہا مختلف وجوہات کی بنا پر بندشیں عائد کی گئی تھیں، تاہم اب باہمی تعاون سے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی اور تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔