جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول کے نزدیک کی گئی کارروائی کو پاکستان نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ بھارتی فوج کے مطابق 7 نومبر کو کیرن سیکٹر میں شروع کیے گئے آپریشن پِمپل کے دوران دو درانداز ہلاک ہوئے جبکہ علاقے میں سکیورٹی آپریشن اب بھی جاری ہے۔
پاکستانی ذرائع نے کے مطابق یہ واقعہ بین الاقوامی قوانین اور سرحدی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ اسلام آباد نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ سمیت متعلقہ ادارے تحقیقات کریں، تاکہ خطے کو کشیدگی سے محفوظ رکھا جاسکے۔
بھارتی ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے مشکوک نقل و حرکت دیکھ کر فائرنگ کی۔ نیز بھارتی فوج کے مطابق جائے وقوعہ سے بھاری مقدار میں ہتھیار اور پاکستانی ساز و سامان بھی برآمد ہوا ہے۔ تاہم پاکستانی حکام نے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوٗے عالمی اداروں سے حقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بھارتی کارروائیاں سرحدی امن و امان کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔
اس موقع پر عسکری ماہرین نے کہا کہ اس نوعیت کے واقعات سے مقامی آبادیوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات خطے میں کشیدگی کا سبب بنتے ہیں۔
دیکھا جائے تو برف باری سے قبل ہر مرتبہ سرحدی دراندازی کی جاتی ہے بھارتی جارحانہ کارروائیاں ان کو مزید خطرناک بنا دیتی ہیں۔ پاکستانی زرائع نے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ تحقیقات کریں تاکہ سرحدی امن و امان متاثر نہ ہوسکے۔