وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے مذاکرات کے بعد بیان میں کہا کہ “پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، مگر اپنی سرحدی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔” انہوں نے واضح کیا کہ “اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رہی تو پاکستان معاہدے کو غیر مؤثر سمجھنے میں حق بجانب ہوگا

October 29, 2025

استنبول مذاکرات کی ناکامی کی بنیادی وجہ طالبان وفد کے اندرونی اختلافات اور امریکا کو بطورِ ضامن لانے کے غیر متوقع مطالبے تھے، جس کا واضح مقصد مالی امداد بحال کرنا تھا

October 28, 2025

آکاخیل حملے کی ذمہ داری تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کی ہے جس میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں

October 28, 2025

اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ڈاکٹر شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے

October 28, 2025

رپورٹ کے مطابق حکومتی پالیسی، برآمدات میں اضافہ اور ترسیلات زر نے معیشت کو استحکام کی جانب گامزن کیا ہے

October 28, 2025

استنبول مذاکرات میں پاکستانی وفد نے امن و امان سے متعلق اہم مطالبات پیش کیے لیکن طالبان وفد کی جانب سے مثبت پیش رفت اور سنجیدگی نہ ہونے کے باعث مذاکرات بغیر کسی نتیجہ کے روک دیے گئے

October 28, 2025

طالبان قیادت میں بڑھتی دراڑیں: اخوندزادہ اور سراج الدین حقانی کی ملاقات بے نتیجہ ختم

دلچسپ امر یہ ہے کہ ملاقات کے بعد سراج حقانی بغیر کھانا کھائے واپس چلے گئے، جسے مبصرین ایک علامتی احتجاج قرار دے رہے ہیں۔

1 min read

طالبان قیادت میں بڑھتی دراڑیں: اخوندزادہ اور سراج الدین حقانی کی ملاقات بے نتیجہ ختم

اطلاعات کے مطابق سراج حقانی نے ملاقات کے دوران افغانستان کے سماجی، معاشی اور سیاسی مسائل پر تفصیل سے بات کی۔

October 1, 2025

افغانستان میں طالبان کی اعلیٰ قیادت کے درمیان اختلافات مزید واضح ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امیر المؤمنین ہیبت اللہ اخوندزادہ اور وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے درمیان حالیہ ملاقات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔

اطلاعات کے مطابق سراج حقانی نے ملاقات کے دوران افغانستان کے سماجی، معاشی اور سیاسی مسائل پر تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے خاص طور پر ان پالیسیوں پر تشویش ظاہر کی جن کی وجہ سے عالمی سطح پر افغانستان تنہا ہو رہا ہے۔ حقانی نے زور دیا کہ انٹرنیٹ پر پابندی ختم کی جائے اور لڑکیوں کی تعلیم کے دروازے کھولے جائیں تاکہ معاشرہ ترقی کی طرف بڑھ سکے۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کوئی لچک نہیں دکھائی۔ انہوں نے واضح کر دیا کہ انٹرنیٹ کھولنے کا فیصلہ صرف شوریٰ کرے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے اپنی سخت پالیسی برقرار رکھی اور دیگر سخت گیر اقدامات پر بھی ڈٹے رہے۔ اس رویے نے واضح کر دیا کہ طالبان کے اندر نرم اور سخت گیر دھڑوں کے درمیان خلیج بڑھ رہی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ ملاقات کے بعد سراج حقانی بغیر کھانا کھائے واپس چلے گئے، جسے مبصرین ایک علامتی احتجاج قرار دے رہے ہیں۔ ان کے اس اقدام نے یہ تاثر مزید گہرا کر دیا ہے کہ طالبان کے اندرونی معاملات میں شدید اختلافات پنپ رہے ہیں۔

یہ صورتحال افغانستان کے مستقبل کے لیے اہمیت رکھتی ہے کیونکہ عالمی برادری پہلے ہی طالبان حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کر رہی ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ اگر یہ اختلافات بڑھتے رہے تو طالبان کے اندر تقسیم مزید گہری ہو سکتی ہے۔

دیکھیں: امارت اسلامیہ کا روس، چین، پاکستان اور ایران کے افغانستان سے متعلق بیان کا خیر مقدم

متعلقہ مضامین

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے مذاکرات کے بعد بیان میں کہا کہ “پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، مگر اپنی سرحدی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔” انہوں نے واضح کیا کہ “اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رہی تو پاکستان معاہدے کو غیر مؤثر سمجھنے میں حق بجانب ہوگا

October 29, 2025

استنبول مذاکرات کی ناکامی کی بنیادی وجہ طالبان وفد کے اندرونی اختلافات اور امریکا کو بطورِ ضامن لانے کے غیر متوقع مطالبے تھے، جس کا واضح مقصد مالی امداد بحال کرنا تھا

October 28, 2025

آکاخیل حملے کی ذمہ داری تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کی ہے جس میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں

October 28, 2025

اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ڈاکٹر شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے

October 28, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *