کراچی میں افغان قونصل جنرل سید عبدالجبار تخاری نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) افغانستان اور پاکستان دونوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے سیاسی رہنما اور علما آمنے سامنے بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں، نہ کہ تصادم کے ذریعے اس کا حل ڈھونڈیں۔
یہ بات انہوں نے جمعرات کے روز ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسداللہ بھٹو کی قیادت میں آئے ہوئے وفد سے افغان قونصلیٹ کراچی میں ملاقات کے دوران کہی۔ وفد میں قاضی احمد نورانی، مسلم پرویز، محمد حسین محنتی، عقیل انجم قادری، عبد القدوس احمدانی اور مجاہد چنہ شامل تھے۔
افغان قونصل جنرل نے کہا کہ امریکہ کے انخلا کے بعد افغانستان امن اور ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے اپنی حکومت کے اس فیصلے کو بھی سراہا کہ واشنگٹن کو بگرام ایئر بیس کا کنٹرول دینے سے انکار کیا گیا۔
وفد نے سرحد پار دہشت گردی سے متعلق الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں حکومتوں کو چاہیے کہ مذاکرات کے ذریعے تنازعات کو حل کریں۔ اس موقع پر اسداللہ بھٹو نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن اور خوشحالی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے بگرام ایئر بیس پر کابل حکومت کے “جرأتمندانہ” مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے نے افغانستان کی عالمی ساکھ کو بہتر بنایا ہے۔
دیکھیں: بگرام ایئر بیس کا معاملہ افغان حکومت میں کشیدگی کا سبب بن گیا