آئی ایم ایف کا وفد 25 ستمبر سے 8 اکتوبر تک پاکستان دورہ کرے گا، مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں نئی قسط ملنے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف سے وزارت خزانہ، وزارت توانائی اور سٹیٹ بینک مذاکرات کریں گے۔اسکے علاوہ آئی ایم ایف کا وفد ایف بی آر، اوگرا اور چاروں صوبوں کے نمائندوں سے الگ الگ ملاقات کرے گا۔
پاکستان اور آٗی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز 25 ستمبر سے ہوگا، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ مذاکرات میں کامیابی کے بعد آئی ایم ایف ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری دے گا۔
یہ قسط سات ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ فسیلٹی پروگرام کے تحت دی جائے گی، خیال رہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے دو ارب ڈالر سے زائد وصول کر چکا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان نے 22 اسٹرکچرل بینچ مارکس میں سے پانچ پر ابھی تک عمل درآمد مکمل نہیں کیا، جس سے پاکستان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔
لیکن امید ظاہر کی جارہی ہے کہ مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری سے پاکستان کیلئے ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کرے گا۔
دیکھیں: سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو شدید نقصان، جی ڈی پی میں بھی کمی کا خدشہ ظاہر کردیا گیا