پاکستانی مؤقف میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تجارت کی بحالی کے لیے افغان حکومت کو ’’اعتماد سازی کے مؤثر اقدامات‘‘ یقینی بنانا ہوں گے تاکہ دونوں ممالک کے عوام اور تاجروں کی حفاظت اور مفادات محفوظ رہیں۔

December 4, 2025

وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات میں عادل راجہ اور شہزاد اکبر کے خلاف مقدمات اور شواہد پیش کیے

December 4, 2025

علیمہ خان نے اپنے مبینہ جعلی ویڈیو کلپس پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کا فیک کلپ بھارت نہیں بلکہ پاکستان ہی سے جاری ہوا ہے، جس کی تصدیق سکائی نیوز نے بھی کی ہے

December 4, 2025

سگار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے دو دہائیوں میں افغانستان میں قیامِ امن اور ترقی کے لیے 148 ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے، لیکن بدانتظامی، بدعنوانی اور ناقص نگرانی کے باعث زیادہ تر اقدامات ناکام رہے

December 4, 2025

یہ سروسز پوائنٹ خیبر پختونخوا کے اُن تمام اضلاع مین قائم کی جائے گی جہاں غیر قانونی افغان مہاجرین کی کثرت ہے

December 4, 2025

نئی فورس “اسکورپین سٹرائیک” جدید ٹیکنالوجی سے لیس، تاکہ ایرانی خطرات اور ایران سے منسلک گروہوں کی کارروائیوں کی روک تھام کی جا سکے

December 4, 2025

ذبیح اللہ مجاہد کا بیان مسترد؛ پاکستان نے تجارتی راستوں کی بحالی کو سکیورٹی سے مشروط کر دیا

پاکستانی مؤقف میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تجارت کی بحالی کے لیے افغان حکومت کو ’’اعتماد سازی کے مؤثر اقدامات‘‘ یقینی بنانا ہوں گے تاکہ دونوں ممالک کے عوام اور تاجروں کی حفاظت اور مفادات محفوظ رہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کا بیان مسترد؛ پاکستان نے تجارتی راستوں کی بحالی کو سکیورٹی سے مشروط کر دیا

ذرائع کے مطابق پاکستان علاقائی تجارت کے فروغ کا خواہاں ہے لیکن ’’قابل اعتماد سیکورٹی تعاون‘‘ کو بنیادی شرط قرار دیتا ہے۔

December 4, 2025

افغان حکام نے ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ تجارتی راستے کھولنے کے معاملے پر اپنا مؤقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور ٹرانزٹ کے راستوں کو ’’غیر قانونی‘‘ طور پر اور سیاسی دباؤ کے طور پر بند کیا، جس سے دونوں ممالک کے عوام کو نقصان پہنچا۔

امارتِ اسلامی افغانستان کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اپنی ضروریات کئی ممالک سے پوری کر رہا ہے، اس لیے اب پاکستان کے ساتھ تجارتی راستے اسی وقت دوبارہ کھولے جائیں گے جب اسلام آباد سے اس بات کی ’’مضبوط یقین دہانی‘‘ مل جائے کہ مستقبل میں یہ راستے سیاسی دباؤ، غیر قانونی پابندی یا کسی بھی قسم کے دباؤ کے ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کیے جائیں گے۔

افغان بیان کے مطابق راستوں کی بندش سے تاجروں کے حقوق کو نقصان پہنچا اور ’’باوقار تجارت‘‘ متاثر ہوئی۔ طالبان حکام کا کہنا ہے کہ انہیں ایسی پالیسی درکار ہے جو دونوں جانب کے تاجروں اور عوام کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

پاکستانی ماہرین کا کہنا ہے کہ سرحدی اور تجارتی گزرگاہوں کے حوالے سے پاکستان کے فیصلے ’’قومی سلامتی اور قانونی ضابطوں‘‘ کے مطابق ہوتے ہیں، اور یہ کہنا درست نہیں کہ راستے کسی سیاسی دباؤ کے آلے کے طور پر استعمال کیے گئے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان نے متعدد بار افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنی سرزمین دہشت گرد گروہوں خصوصاً ٹی ٹی پی کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔ حکام کے مطابق سرحدی بندشیں تب کی گئیں جب دہشت گردی اور غیر قانونی سرگرمیوں کے بڑھتے واقعات کے سبب اضافی حفاظتی اقدامات ضروری ہوئے۔

پاکستانی مؤقف میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تجارت کی بحالی کے لیے افغان حکومت کو ’’اعتماد سازی کے مؤثر اقدامات‘‘ یقینی بنانا ہوں گے تاکہ دونوں ممالک کے عوام اور تاجروں کی حفاظت اور مفادات محفوظ رہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان علاقائی تجارت کے فروغ کا خواہاں ہے لیکن ’’قابل اعتماد سیکورٹی تعاون‘‘ کو بنیادی شرط قرار دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات میں عادل راجہ اور شہزاد اکبر کے خلاف مقدمات اور شواہد پیش کیے

December 4, 2025

علیمہ خان نے اپنے مبینہ جعلی ویڈیو کلپس پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کا فیک کلپ بھارت نہیں بلکہ پاکستان ہی سے جاری ہوا ہے، جس کی تصدیق سکائی نیوز نے بھی کی ہے

December 4, 2025

سگار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے دو دہائیوں میں افغانستان میں قیامِ امن اور ترقی کے لیے 148 ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے، لیکن بدانتظامی، بدعنوانی اور ناقص نگرانی کے باعث زیادہ تر اقدامات ناکام رہے

December 4, 2025

یہ سروسز پوائنٹ خیبر پختونخوا کے اُن تمام اضلاع مین قائم کی جائے گی جہاں غیر قانونی افغان مہاجرین کی کثرت ہے

December 4, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *