دفترِ خارجہ نے افغانستان کے سفیر کو طلب کرکے واضح پیغام دیا ہے کہ کابل کو تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلقات ختم کرنا ہوں گے اور اس حوالے سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان سفیر کو ملاقات کے دوران کہا گیا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ پاکستان نے زور دیا کہ کابل اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور دہشت گرد تنظیموں کو کسی بھی قسم کی پناہ یا سہولت فراہم نہ کرے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان اور دیگر پاکستانی دہشت گرد گروہ افغانستان میں موجود ہیں اور انہیں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارتی ایجنسی ان گروہوں کو مالی، عسکری اور لاجسٹک مدد فراہم کر رہی ہے، جس سے پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ مل رہا ہے۔
دفتر خارجہ نے افغان سفیر پر زور دیا کہ دہشت گردوں کی معاونت اور پاکستان مخالف سرگرمیوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر کسی بھی بیرونی مداخلت اور دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے یہ مؤقف بھی دہرایا کہ علاقائی امن و استحکام کے لیے کابل حکومت کو عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات مثبت سمت میں آگے بڑھ سکیں۔