ذرائع کے مطابق مذکورہ اقدام کسی انتقامی کارروائی نہیں کا حصہ نہیں بلکہ امن واستحکام کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ نیز ہمارا بنیادی ہدف غیر قانونی افراد کی نشاندہی، رجسٹریشن کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کرنا، اور قانونی رہائش کے فریم ورک کو مضبوط بنانا ہے۔

December 17, 2025

نسٹ راکٹ ٹیم، لمز کے فیکلٹی ممبر اور جی سی یو کے طلبہ سمیت دیگر سابق طلبہ نے بین الاقوامی اعزازات اور ایوارڈز جیت کر پاکستان کی قابلیت اور معیارِ تعلیم واضح کیا

December 17, 2025

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان خان نے ویزے کے لیے درخواست دے دی ہے، اجازت ملنے پر جنوری میں پاکستان کا دورہ کریں گے

December 17, 2025

امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کی حکمتِ عملی اور طالبان کے مدارس میں نوجوان نسل کی جاری تربیت خطے اور عالمی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں

December 17, 2025

برطانوی دفترِ خارجہ نے سیکیورٹی خدشات کے باعث اپنے شہریوں کو افغانستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ غیر ملکیوں کو درپیش سنگین خطرات کے پیشِ نظر یہ انتباہ جاری کیا گیا

December 17, 2025

کرغزستان کے سرکاری وفد کے افغانستان کے دورے کے دوران کابل میں کرغزستان ٹریڈ ہاؤس کا افتتاح کیا گیا ہے جس کا مقصد تجارتی تعاون، تبادلے اور مشترکہ سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے

December 17, 2025

خیبرپختونخوا کے 42 افغان مہاجر کیمپس مستقل بند، 3 لاکھ سے زائد کی وطن واپسی شروع

ذرائع کے مطابق مذکورہ اقدام کسی انتقامی کارروائی نہیں کا حصہ نہیں بلکہ امن واستحکام کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ نیز ہمارا بنیادی ہدف غیر قانونی افراد کی نشاندہی، رجسٹریشن کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کرنا، اور قانونی رہائش کے فریم ورک کو مضبوط بنانا ہے۔
خیبرپختونخوا کے 42 افغان مہاجر کیمپس مستقل بند، 3 لاکھ سے زائد کی وطن واپسی شروع

حکام کے مطابق اب آئندہ مرحلے میں باقاعدہ رجسٹرڈ مہاجرین کے لیے قانونی رہائش کے انتظامات پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جبکہ غیر دستاویزی افراد کی وطن واپسی کا عمل انسانی حقوق کے بین الاقوامی اصولوں کے مطابق جاری رہے گا۔

December 17, 2025

پاکستان نے گزشتہ پانچ دہائیوں سے قائم افغان مہاجرین عارضی ماڈل کا خیبر پختونخوا میں 42 کیمپس مستقل طور پر بند کر دیے ہیں۔ مذکورہ فیصلہ قومی سلامتی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق مہاجرین کے منظم انتظام کی طرف ایک واضح پالیسی شِفٹ قرار دیا جا رہا ہے۔

صوبائی حکام کے مطابق یہ عمل دو واضح مراحل میں مکمل کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں 5 کیمپس بند کیے گئے جبکہ دوسرے وسیع مرحلے میں 37 کیمپس کی بندش کی گئی۔ اس آپریشن کے نتیجے میں 300,000 سے زائد افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا عمل ریاستی نگرانی میں شروع ہو گیا ہے۔

ایک اعلیٰ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ فیصلہ کسی یکطرفہ یا جذباتی بنیاد پر نہیں بلکہ ایک صدی سے زائد عرصے پر محیط مہاجر انتظامیہ کے جامع جائزے کے بعد لیا گیا ہے۔ 1979 میں قائم ہونے والے یہ کیمپس اپنی اصل ہنگامی نوعیت کھو چکے تھے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ اقدام کسی انتقامی کارروائی نہیں کا حصہ نہیں بلکہ امن واستحکام کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ نیز ہمارا بنیادی ہدف غیر قانونی افراد کی نشاندہی، رجسٹریشن کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کرنا، اور قانونی رہائش کے فریم ورک کو مضبوط بنانا ہے۔

سلامتی کے پیشِ نطر اقدامات
سرکاری حکام کے مطابق نصف صدی قبل قائم کیے گئے مہاجر کیمپس اب نہ صرف شہری منصوبہ بندی بلکہ سیکیورٹی انتظامیہ کے لیے بھی ایک چیلنج بن چکے تھے۔ یہ کیمپس اصل میں ہنگامی پناہ گاہیں تھیں جو مستقل آبادیوں میں بدل گئی تھیں جہاں نگرانی، خدمات کی فراہمی اور انتظام میں مسائل پیدا ہو رہے تھے۔

بین الاقوامی اصول
حکومتِ پاکستان کا مذکورہ فیصلے کو بین الاقوامی مہاجر قوانین اور ریاستی امن کے پیشِ نظر کیا جا رہا ہے۔ عالمی قوانین کے مطابق کسی بھی ملک کی مہاجر میزبانی لامحدود نہیں ہو سکتی بالخصوص جب خطے میں سیکیورٹی ڈائنامکس بدل رہی ہوں۔ پاکستان نے چار دہائیوں سے زائد عرصے تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی۔ لہذا اب وقت آ گیا ہے کہ ایک منظم، قانونی اور مستقل فریم ورک کی طرف منتقل ہوا جائے

بندش کے تمام مراحل میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر تعینات رہے تاکہ کسی قسم کی بدامنی یا استحصال کی صورت حال پیدا نہ ہو۔ عہدیداروں کے مطابق غیر رجسٹرڈ افراد کے خلاف قانونی کارروائی بھی اسی تنظیمی عمل کا حصہ تھی۔

صوبائی حکومت نے ان تمام مراحل میں وفاقی حکومت کو آپریشن کے ہر مرحلے سے بروقت آگاہ رکھا گیا تھا اور اس سلسلے میں مکمل ہم آہنگی موجود تھی۔ اس موقع پر ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ فیصلے کو پاکستان کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے نئے تصور کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔ ماہرِ دفاع ڈاکٹر عامر رحمان کا کہنا ہے کہ “یہ فیصلہ محض مہاجر کیمپس کی بندش نہیں بلکہ ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان اب اپنی سلامتی اور معیشت کے حوالے سے ہر معاملے میں ایک نئے، منظم اور قانونی فریم ورک کی طرف بڑھ رہا ہے۔”

مستقبل کا روڈ میپ
حکام کے مطابق اب آئندہ مرحلے میں باقاعدہ رجسٹرڈ مہاجرین کے لیے قانونی رہائش کے انتظامات پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جبکہ غیر دستاویزی افراد کی وطن واپسی کا عمل انسانی حقوق کے بین الاقوامی اصولوں کے مطابق جاری رہے گا۔

54 سالہ عرصے پر محیط اس باب کے اختتام کے ساتھ ہی پاکستان نے اپنی مہاجر پالیسی میں ایک نئے دور کا آغاز کر دیا ہے، جو نہ صرف ملکی سلامتی کے تقاضوں بلکہ بین الاقوامی ذمہ داریوں کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

نسٹ راکٹ ٹیم، لمز کے فیکلٹی ممبر اور جی سی یو کے طلبہ سمیت دیگر سابق طلبہ نے بین الاقوامی اعزازات اور ایوارڈز جیت کر پاکستان کی قابلیت اور معیارِ تعلیم واضح کیا

December 17, 2025

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان خان نے ویزے کے لیے درخواست دے دی ہے، اجازت ملنے پر جنوری میں پاکستان کا دورہ کریں گے

December 17, 2025

امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کی حکمتِ عملی اور طالبان کے مدارس میں نوجوان نسل کی جاری تربیت خطے اور عالمی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں

December 17, 2025

برطانوی دفترِ خارجہ نے سیکیورٹی خدشات کے باعث اپنے شہریوں کو افغانستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ غیر ملکیوں کو درپیش سنگین خطرات کے پیشِ نظر یہ انتباہ جاری کیا گیا

December 17, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *