13 مئی 2025 – پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں منگل کے روز زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کے بعد سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا، اور انڈیکس میں 1,000 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
کے ایس ای-100 انڈیکس نے 2,769 پوائنٹس کے نمایاں اضافے کے ساتھ کاروبار کا آغاز کیا، جو کہ گزشتہ اختتامی سطح 117,297.73 سے بڑھ کر 120,067.12 تک پہنچ گیا۔ دوپہر 3 بجے تک انڈیکس 118,605.98 پر تھا، جو کہ 1.12 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ اختتام پر انڈیکس 118,575.88 پر بند ہوا، جو کہ 1.09 فیصد یا 1,278.15 پوائنٹس کے اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔
پڑھیے: https://htnurdu.com/ms-rachel-gaza-support-children-crisis/
یہ تیزی کا رجحان پیر کے روز کی ریکارڈ 9 فیصد بڑھت کے بعد دیکھنے میں آیا، جس کی وجہ ایٹمی طاقت سے لیس ہمسایہ ممالک پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی اور امریکا کی سفارتی مداخلت بنی۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے عزم نے بھی مارکیٹ کو سہارا دیا۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ریسرچ ڈائریکٹر اویس اشرف نے کہا کہ توانائی کے شعبے کے اسٹاکس میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو کہ گردشی قرضے کو کم کرنے کے لیے 1.5 کھرب روپے کے ممکنہ پیکیج کی توقعات سے متاثر ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سرمایہ کار بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی قسط کی منظوری اور پالیسی ریٹ میں 12 فیصد سے کم کمی کی توقع کر رہے ہیں۔
چیس سیکیورٹیز کے یوسف ایم فاروق کا کہنا تھا کہ بہتری کی جانب بڑھتے ہوئے معاشی اشاریے اور ممکنہ سپر ٹیکس میں کمی، کارپوریٹ آمدنی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے جاری معاشی استحکام کے تناظر میں مارکیٹ کے قیمت برائے آمدنی (P/E) تناسب میں ری ریٹنگ کی پیش گوئی کی۔
پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے سمیع اللہ طارق نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے پیر کے روز کی تیزی کے تسلسل کو جاری رکھا۔ انہوں نے اس اضافے کی وجوہات میں کم شرح سود، آئی ایم ایف کی منظوری، مثبت کارپوریٹ نتائج، اور بجٹ سے متعلق خوش فہمی کو شامل کیا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں یہ نمایاں تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کو ظاہر کرتی ہے، جہاں خریداری کا رجحان جغرافیائی سیاسی استحکام اور اقتصادی اصلاحات کی امیدوں سے تقویت پا رہا ہے۔