سروائیکل کینسر خواتین میں ہونے والا تیسرے نمبر کا سب سے عام کینسر ہے۔

September 15, 2025

عمران خان کا کے پی میں فوجی کارروائی، ڈرون حملوں اور مہاجرین کی بے دخلی پر شدید ردِعمل، پی ٹی آئی کے اراکینِ پارلیمنٹ کو مزاحمت کی ہدایت

September 15, 2025

معرکۂ حق اور بنیان مرصوص میں جے 10 اور جے ایف17 طیاروں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا

September 15, 2025

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا کہ میچ ریفری کا رویّہ انتہائی غیر مناسب تھا

September 15, 2025

اساتذہ کی کمی دور کرنے کے لیے سرکاری کالجوں میں 8 ہزار اساتذہ کو بھرتی کیا جاٗے گا

September 15, 2025

انٹیلیجنس رپورٹس کی بنیاد پر کاروائیاں کی گئیں اور لکی مروت اور بنوں میں ٹی ٹی پی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

September 15, 2025

روس کا افغانستان کو تسلیم کرنا: رحمت یا زحمت؟؟

روس کا افغان حکومت کو تسلیم کرنا علاقائی توانائی کے مواقع کو بڑھا سکتا ہے، لیکن امریکہ کے ساتھ تناؤ اور امداد میں کمی کا خدشہ موجود ہے۔

1 min read

روس کا افغان حکومت کو تسلیم کرنا

روس کا افغان حکومت کو تسلیم کرنا علاقائی توانائی کے مواقع کو بڑھا سکتا ہے، لیکن امریکہ کے ساتھ تناؤ اور امداد میں کمی کا خدشہ موجود ہے۔

July 10, 2025

روسی حکومت کی جانب سے افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیے جانے پر عالمی سطح پر ملے جلے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ یہ فیصلہ جہاں ایک طرف وسطی و جنوبی ایشیاء میں توانائی کے نئے مواقع کی امید جگا رہا ہے، وہیں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ تناؤ میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

چند روز قبل کابل میں روسی سفیر نے افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کو اپنی سفارتی اسناد پیش کیں جسے افغان حکومت نے “جرأت مندانہ اقدام” قرار دیا۔ روس وہ پہلا ملک بن گیا ہے جس نے امارتِ اسلامی افغانستان کو باضابطہ حکومت کے طور پر تسلیم کیا اور ماسکو میں افغان سفارت خانے کو بھی ان کے حوالے کیا۔

دوسری جانب چین نے اگرچہ افغانستان کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا، تاہم امارتِ اسلامی کو ایک عملی حکومت کے طور پر قبول کرتے ہوئے بیجنگ میں افغان سفیر کی اسناد منظور کیں اور ایران سے نکالے گئے افغان پناہ گزینوں کو سہولیات فراہم کیں۔

روسی اور چینی مفادات اور خطے کی حقیقت

ماہرین کے مطابق توانائی کے بحران سے دوچار جنوبی ایشیا اور افغانستان کو نئے ذرائع درکار ہیں، اور روس کو یورپی مارکیٹ سے محرومی کے بعد گیس و تیل کی نئی منڈیاں تلاش کرنا ہوں گی۔

سیاسیات کے ممتاز استاد، پروفیسر مختیار نے ایچ ٹی این سے گفتگو میں کہا کہ
“روس کی یوکرین جنگ اور یورپی یونین سے کشیدگی کے بعد توانائی کی برآمدات متاثر ہوئی ہیں، لہٰذا جنوبی ایشیا ایک متبادل منڈی بن سکتا ہے۔”

CASA-1000 اور توانائی کا مستقبل

روس کے اس اقدام کے بعد وسطی ایشیاء کو جنوبی ایشیاء سے جوڑنے والے منصوبے جیسے کاسا-1000 کو نئی امید مل سکتی ہے۔

یہ منصوبہ افغانستان اور پاکستان کی توانائی منڈیوں کو ریلیف فراہم کر سکتا ہے۔

اس کے ساتھ ہی روس کی دیکھا دیکھی خلیجی ممالک اور دیگر پڑوسی ریاستیں بھی امارتِ اسلامی کو تسلیم کرنے کی راہ پر گامزن ہو سکتی ہیں۔

ممکنہ منفی اثرات اور امریکی ردعمل

روسی پرچم کے سائے میں امارتِ اسلامی کے لیے خطرات بھی موجود ہیں۔ امریکہ کی طرف سے دی جانے والی مالی امداد بند ہو سکتی ہے اور ممکن ہے کہ دباؤ میں آ کر دیگر ممالک بھی امداد روک دیں۔

مزید یہ کہ ایسے گروہ — جیسے شمالی اتحاد — دوبارہ متحرک ہو سکتے ہیں جنہیں امریکہ کے دباؤ پر عالمی حمایت حاصل نہ تھی مگر اب اُن کی پشت پناہی بڑھ سکتی ہے۔

سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ روس نے ماضی میں امریکہ کے ساتھ طویل فاصلے کی جنگوں میں کامیابی حاصل نہیں کی — چاہے وہ شام ہو، یمن، ایران، ویتنام، یا پرانا افغانستان۔ اگر افغانستان میں دونوں عالمی طاقتیں دوبارہ آمنے سامنے آئیں تو اس کا نقصان صرف افغان عوام کو ہوگا۔

نتیجہ: حقیقت پسندی اور احتیاط کا وقت

روسی تسلیم کو امارتِ اسلامی کے لیے ایک سفارتی فتح ضرور قرار دیا جا سکتا ہےمگر اس کے سائے میں چیلنجز بھی چھپے ہیں۔ عالمی طاقتوں کے درمیان افغانستان کو ایک بار پھر میدانِ جنگ بننے سے بچانا ہوگا۔ اس کے لیے مقامی حکمتِ عملی، عالمی توازن اور حقیقت پسندی ناگزیر ہیں۔

متعلقہ مضامین

سروائیکل کینسر خواتین میں ہونے والا تیسرے نمبر کا سب سے عام کینسر ہے۔

September 15, 2025

عمران خان کا کے پی میں فوجی کارروائی، ڈرون حملوں اور مہاجرین کی بے دخلی پر شدید ردِعمل، پی ٹی آئی کے اراکینِ پارلیمنٹ کو مزاحمت کی ہدایت

September 15, 2025

معرکۂ حق اور بنیان مرصوص میں جے 10 اور جے ایف17 طیاروں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا

September 15, 2025

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا کہ میچ ریفری کا رویّہ انتہائی غیر مناسب تھا

September 15, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *