وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچے جہاں انہوں نے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ قطر کے وزیر ثقافت عزت مآب شیخ عبد الرحمن بن حمد بن جاسم بن حمد آل ثانی نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔ یہ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد بلایا گیا، جس میں خطے کی صورتحال اور مسلم ممالک کے اجتماعی ردعمل پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں پاکسان، سعودی عرب، ترکیہ اور ایران سمیت 50 سے زائد مسلم ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس میں شریک تمام مسلم ممالک نے قطر اور فلسطین سے اظہار یکجہتی کا اعلان کیا اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان اور سعودی ولی عہد سے ملاقات
قطر میں قیام کے دوران وزیراعظم نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
وزیراعظم نے دونوں رہنماؤں سے اسرائیلی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور پاکستان کے بھرپور مؤقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امت مسلمہ کو متحد ہو کر اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرنی چاہیے۔
فلسطینی صدر محمود عباس اور امیر قطر سے ملاقات
وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین کے صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی، جنہوں نے گرمجوشی سے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت پر زور دیا۔
اسی دوران وزیراعظم نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے بھی ملاقات کی۔
انہوں نے قطر کے دارالحکومت پر اسرائیلی حملے کو کھلی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور قطر کے ساتھ پاکستان کی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات
وزیراعظم نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی اہم ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif meets the President of Egypt H.E. Abdel Fattah Al Sisi on the sidelines of the emergency Arab-Islamic Summit in Qatar. DOHA: 15 September 2025.#ShehbazSharifInQatar#ArabIslamicSummit pic.twitter.com/WqoAPPLW7M
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) September 15, 2025
دونوں رہنماؤں نے قطر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیل کی جانب سے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔ وزیراعظم نے مصر کی فعال سفارتکاری کو سراہا اور کہا کہ دوحہ سربراہی اجلاس امت مسلمہ کے اتحاد کی علامت ہے۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا، خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری اور صحت کے شعبوں میں مزید تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے تفصیلی تبادلہ خیال
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم نے اسرائیلی جارحیت کو خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے ولی عہد کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا اور کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کو متحد کرنے میں سعودی عرب کا کردار کلیدی ہے۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif met with His Royal Highness Prince Mohammed bin Salman bin Abdulaziz Al Saud, Crown Prince and Prime Minister of the Kingdom of Saudi Arabia.
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) September 15, 2025
During their extremely warm and cordial meeting, the two leaders exchanged views on the situation… pic.twitter.com/G9MMlxs8il
وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت تمام عالمی فورمز پر سعودی عرب اور مسلم دنیا کے مؤقف کی حمایت کرے گا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات
وزیراعظم نے اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم بن الحسین سے بھی ملاقات کی اور اسرائیل کی حالیہ جارحیت کو مشرق وسطیٰ کے امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif met with His Majesty King Abdullah II bin Al Hussein of the Hashemite Kingdom of Jordan on the sidelines of the Emergency Arab–Islamic Summit in Doha.
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) September 15, 2025
The Prime Minister conveyed Pakistan’s strong condemnation of Israel’s recent aggression… pic.twitter.com/Stejap85jZ
وزیراعظم نے فلسطینی کاز کے لیے شاہ عبداللہ دوم کی مستقل حمایت اور قائدانہ کردار کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ مسلم دنیا کو متحد ہو کر عالمی برادری کو متحرک کرنا ہوگا تاکہ امن و استحکام قائم کیا جا سکے۔
وزیراعظم کا خطاب
وزیراعظم نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں منعقدہ عرب اسلامک سمٹ کے اجلاس ے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک اہم اور افسوسناک واقعے کے تناظر میں اکٹھے ہوئے ہیں اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خودمختاری اور سلامتی کی خلاف ورزی کی ہے۔
وزیراعظم نے واضح کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے۔ اسرائیلی جارحیت کے ذریعے امن کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے اس جارحیت کے بعد سوال ہےکہ اسرائیل نے مذاکرات کا ڈھونگ کیوں رچایا؟
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے غزہ میں شہری آبادی کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں ہم نے اجتماعی دانش سے اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
شہباز شریف کی وطن واپسی
قطر کا ایک روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وزیراعظم محمد شہباز شریف وطن واپس روانہ ہوگئے۔ دوحہ ائیرپورٹ پر قطر کے وزیر ثقافت شیخ عبد الرحمن بن حمد بن جاسم بن حمد آل ثانی نے وزیراعظم کو پرتپاک انداز میں الوداع کیا۔