پاکستان کے مایہ ناز مارشل آرٹس کھلاڑی شاہ زیب رند نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کامیابیوں کے باوجود انہیں آج تک کسی قسم کی مالی امداد فراہم نہیں کی گئی۔ شاہ زیب رند، جنہیں “کنگ” رند کے لقب سے جانا جاتا ہے، ووشو اور کراٹے کومبیٹ میں کئی قومی و بین الاقوامی اعزازات حاصل کر چکے ہیں۔
شاہ زیب رند کی کامیابیاں قابلِ فخر ہیں۔ وہ پانچ مرتبہ نیشنل ووشو چیمپیئن بن چکے ہیں اور 2008 سے 2016 تک مسلسل صوبائی مقابلے جیتتے رہے۔ انہوں نے ووشو ساندا میں 60 سے زائد فتوحات حاصل کیں، جب کہ بین الاقوامی سطح پر تین ملکی ووشو چیمپیئن شپ 2016 اور آل پاکستان انٹر یونیورسٹی ووشو 2017 میں گولڈ میڈلز جیتے۔ اس کے علاوہ ویسٹ ایشیا ووشو چیمپیئن شپ اور پارس کپ میں کانسی کے تمغے، اور ساؤتھ ایشین گیمز 2019 میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔
اہم ترین کامیابی کے طور پر، شاہ زیب رند نے کراٹے کومبیٹ کی لائٹ ویٹ کیٹیگری میں عالمی چیمپیئن بن کر پاکستان کا نام روشن کیا۔ ان کا مجموعی ریکارڈ 75 فتوحات اور صرف 4 شکستوں پر مشتمل ہے۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے رند نے چار سال کی عمر میں خود یوٹیوب ویڈیوز دیکھ کر تربیت حاصل کی۔ انہوں نے دنیا بھر میں پاکستان کی نمائندگی کی لیکن وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب سے اعلان کردہ 5 ملین روپے اور تربیتی امداد اب تک فراہم نہیں کی گئی۔ رند نے کہا، “سیاست دان جھوٹے وعدے کرتے ہیں اور پھر بھول جاتے ہیں، ہم کھلاڑی صرف تصویریں کھنچوانے کے لیے رہ گئے ہیں۔”
دیکھیں: افغان حکومت کا ٹی ٹی پی کو غیر مسلح کرنے اور مختلف شہروں میں بسانے کا فیصلہ
 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
															