پاکستان اور افغانستان کے بارڈر پر واقع تاریخی فرینڈ شپ گیٹ اب واضح طور پر نقصان زدہ حالت میں ہے۔ یہ گیٹ، جو ماضی میں دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعاون اور خوشگوار تعلقات کی علامت تھا، اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، اس کی ساخت جزوی طور پر منہدم اور دراڑیں پڑی ہوئی ہیں۔
گیٹ کی باقی ماندہ سطحوں پر پھٹے ہوئے بینرز اور بے نقاب کنکریٹ کے ٹکڑے دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس کے باوجود، گیٹ پر موجود مدھم لیکن قابلِ شناخت نعروں جیسے “پاکستان زندہ باد” اور “پاکستان فرسٹ” کے الفاظ اب بھی نظر آتے ہیں، جو ماضی کی امید اور وطن پرستی کی عکاسی کرتے ہیں۔
نقصان کے باوجود سرحدی علاقے میں روزمرہ کی زندگی جاری ہے۔
TKD PHOTO: At the Pakistan–Afghanistan border in Chaman, the once-symbolic Friendship Gate stands visibly scarred, its structure fractured and partially collapsed. The archway, which traditionally carried messages of cooperation between the two neighboring countries, now bears… pic.twitter.com/TALXlhWwvr
— The Khorasan Diary (@khorasandiary) December 6, 2025
گیٹ کے قریب ہی ایک دیوار پر چمن اسکاؤٹس کا نشان نظر آ رہا ہے، جو فرنٹیئر کور کے حصے کے طور پر اپنی اتھارٹی کا اظہار کرتا ہے، اور موجودہ صورتحال میں نظم و ضبط قائم رکھنے کی کوشش کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ منظر ایک حساس سرحدی گذرگاہ کی تصویر پیش کرتا ہے جہاں روزمرہ کی معمول کی سرگرمیاں، تجارت اور سلامتی کے اقدامات ایک ساتھ موجود ہیں، اور گزشتہ کشیدگیوں کے اثرات ابھی تک واضح ہیں۔ فرینڈ شپ گیٹ، جو کبھی تعلقات کی امید کی علامت تھا، اب ایک یادگار کے طور پر کھڑا ہے جو موجودہ کشیدگی اور غیر یقینی صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔
یاد رہے کہ پاک افغان کشیدگی کے دوران افغان فورسز نے باب دوستی کو بھی بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس سے یہ تاریخی علامت عارضی طور پر منہدم ہو گئی تھی۔ گزشتہ رات بھی دونوں فورسز کے درمیان اسی سرحد پر فائرنگ کا طویل تبادلہ ہوا ہے۔