گلگت بلتستان کے عوام نے دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کے جھوٹے دعووں اور پروپیگنڈے کو سختی مسترد کرتے ہوئے امن اور استحکام کے حوالے سے اپنا مؤقف واضح کردیا۔
اطلاعات کے مطابق فتنہ الخوارج ٹی ٹی پی نے گلگت بلتستان میں اپنے پُرتشدد نظریات کو فروغ دینے کی ناکام کوشش کی لیکن مقامی افراد نے ہرطرح سے انکے راستے روکے اور انہیں اپنے منصوبے میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔
عوامی ردّ عمل
مقامی لوگوں نے اس گروہ کے تمام تر پروپیگنڈے اور دعوؤں کو مسترد کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اہلِ علاقہ کے اتحاد اور امن کی فضا نے انہیں اس طرح کے شدت پسند گرہوں سے محفوظ رکھا ہو ہے۔
گلگت بلتستان میں اس گروہ کا وجود
انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق مذکورہ گروہ کا گلگت بلتستان میں سرے سے وجود ہی نہیں ہے۔ لیکن اس گروہ کے دعوے محض عوامی حمایت حاصل کرنے اور اپنی کمزوریوں پر ڈالنے کے لیے ہے۔
سیکیورٹی ماہرین کے مطابق فتنہ الخوارج کا یہ پروپیگنڈا درحقیقت اس کی بے بسی کی علامت ہے۔ کسی زمانے میں خوف و ہراس پھیلانے والا یہ گروہ اب محض جھوٹے بیانیے کے سہارے اپنی وجود و طاقت کو ثابت کررہا ہے، جسے عوام کی بیداری اور حب الوطنی نے مکمل طور پر ناکام بنا دیا ہے۔
قیامِ امن ہی استحکام کی ضامن
گلگت بلتستان کے عوام کا اس دہشت گرد گروہ کے خلاف متحدہ صف آرا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ علاقے میں امن، ترقی اور رواداری کے فروغ کے لیے پُرعزم ہیں۔ اس یکجہتی نے نہ صرف ٹی ٹی پی کے جھوٹ کو بے نقاب کیا ہے بلکہ پورے ملک کے لیے ایک مثالی شاندار مثال قائم کی ہے۔
دیکھیں: خیبر پختونخوا میں مزید افغان مہاجر کیمپ بند، تعداد 42 ہوگئی