بھارت نے افغانستان میں اپنے تکنیکی مشن کو باضابطہ طور پر سفارتخانے کے درجہ میں بحال کر دیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ فیصلہ افغان وزیرِ خارجہ کے حالیہ دورۂ بھارت کے موقع پر طے پانے والے اعلانات کے مطابق کیا گیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد بھارت اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ بیان کے مطابق، “یہ اقدام بھارت کے اُس عزم کی عکاسی کرتا ہے جس کے تحت وہ افغانستان کے ساتھ ہر شعبے میں باہمی تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔”

مزید کہا گیا کہ کابل میں بھارتی سفارتخانہ اب افغانستان کی ہمہ گیر ترقی، انسانی ہمدردی پر مبنی امداد، اور استعداد کار میں اضافے کے منصوبوں میں بھارت کے تعاون کو مزید وسعت دے گا۔ یہ تمام اقدامات افغان عوام کی ترجیحات اور ضروریات کے مطابق کیے جائیں گے۔
بھارتی حکومت نے واضح کیا کہ کابل میں تکنیکی مشن کو سفارتخانے کا درجہ دینے کا فیصلہ افغان وزیرِ خارجہ کے حالیہ دورۂ نئی دہلی کے دوران طے پایا تھا، جس میں دونوں ممالک نے باہمی تعاون کو نئی سطح پر لے جانے پر اتفاق کیا۔
ذرائع کے مطابق، بھارت نے نہ صرف اپنے سفارتی عملے کے اسٹیٹس میں اضافہ کیا ہے بلکہ افغانستان کی جانب سے بھی اسی نوعیت کے اقدام کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق، “یہ بحالی بھارت کے افغانستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کی تجدید اور افغانستان کے مستقبل کی تعمیر میں تعاون کے جذبے کی علامت ہے۔”
بھارت نے افغانستان میں اپنے سفارتی روابط کو بڑھاتے ہوئے نئی دہلی میں افغان سفارت خانے کو بحال کر دیا ہے، اور اسی نوعیت کا اقدام افغانستان کی جانب سے بھی متوقع ہے۔
— HTN Urdu (@htnurdu) October 21, 2025
بھارت نے اعلان کیا ہے کہ وہ افغانستان میں تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔ pic.twitter.com/KCTdrg7Cu7
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھارت نے کابل میں اپنا سفارتی عملہ محدود کر دیا تھا، تاہم اب سفارتی سطح پر تعلقات کی بحالی کا یہ اعلان دونوں ممالک کے روابط میں نئے مرحلے کی نشاندہی کرتا ہے۔
دیکھیں: بھارت نے روسی تیل کی خریداری جاری رکھی تو مزید محصولات عائد کروں گا،امریکی صدر