دوحہ فورم کے موقع پر افغانستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ تناؤ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق نگران وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ جنگ کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ہوتی اور تمام مسائل کا حل بات چیت اور سفارتکاری میں ہے۔ انہوں نے یہ بات افغان میڈیا ادارے طلوع نیوز سے گفتگو کے دوران کہی۔
Former interim Prime Minister of Pakistan, Anwaar-ul-Haq Kakar, in reference to the recent tensions between Kabul and Islamabad on the sidelines of the Doha Forum, told TOLOnews that war benefits no side and emphasized that problems should be resolved through dialogue.… pic.twitter.com/7UCoSD4IKc
— TOLOnews English (@TOLONewsEnglish) December 7, 2025
انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان روابط اور تعاون کا تسلسل علاقائی استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔ ان کے مطابق کشیدگی بڑھانے کے بجائے مشترکہ چیلنجز پر مل کر کام کرنا ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اور افغانستان ہمسایہ ہونے کے ساتھ ساتھ مذہبی، تاریخی اور سماجی طور پر بھی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اس لیے اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے تاکہ امن اور خوشحالی کی راہیں کھل سکیں۔
دیکھیں: افغان طالبان نے ’’پیکی بلائنڈرز‘‘ کا اسٹائل اپنانے والوں کو گرفتار کرلیا