نیزہ بازی کی شاندار فتح
پاکستان کے نیزہ بازی کے کھلاڑی ارشد ندیم نے آج بروز 31 مئی 2025 کو جنوبی کوریا کے شہر گومی میں منعقدہ ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا۔ انہوں نے اپنے آخری طاقتور تھرو میں 86.40 میٹر کا فاصلہ طے کرکے یہ اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے بھارت کے سچن یادو (85.16 میٹر) کو پیچھے چھوڑتے ہوئے چاندی کا تمغہ جیتنے سے روک دیا، جبکہ جاپان کے یوٹا ساکیاما نے 83.75 میٹر کے ساتھ کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔
ارشد نے مقابلے کے دوران شاندار استقامت کا مظاہرہ کیا۔ ان کا پہلا تھرو 75.64 میٹر تھا، لیکن تیسرے راؤنڈ میں وہ 85.57 میٹر تک پہنچ گئے اور صدرِ فہرست ہو گئے۔ اگرچہ مقابلہ سخت تھا، مگر ارشد نے 83.99 میٹر کے ایک اور مضبوط تھرو کے ساتھ اپنی برتری برقرار رکھی۔ اس طرح، انہوں نے پاکستان کو ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں 50 سال بعد پہلا گولڈ میڈل دلایا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے یہ اعزاز 1973 میں جیتا تھا۔
ارشد ندیم ہمارا قومی فخر
ارشد ندیم کی اس کامیابی پر پورے پاکستان میں جشن کا سماں تھا۔ صدر آصف علی زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے انہیں مبارکباد دیں۔ ان کے آبائی شہر میان چنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، جہاں لوگوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں اور جوش و خروش سے ان کا استقبال کیا۔
اسٹیڈیم میں جب “دل دل پاکستان” بجا تو ارشد نے سجدۂ شکر ادا کیا۔ یہ فتح نہ صرف ایک تمغہ تھی، بلکہ لاکھوں نوجوانوں کے لیے ایک تحریک بھی۔ ارشد ندیم، جو پیرس اولمپکس 2024 میں 92.97 میٹر کے عالمی ریکارڈ کے ساتھ اولمپک چیمپئن بن چکے ہیں، اب بھی نئے ریکارڈ قائم کر رہے ہیں۔
وہ پاکستان کے پہلے انفرادی اولمپک گولڈ میڈلسٹ ہیں، اور سمر اولمپکس کی تاریخ میں پہلے پاکستانی ایتھلیٹ بھی جنہوں نے یہ اعزاز حاصل کیا۔ ان کے نام اب تک چار گولڈ، ایک سلور اور چار برانز میڈلز ہیں۔
مستقبل کی امیدیں
ارشد ندیم کی یہ کامیابی پاکستانی کھیلوں کی تاریخ میں ایک سنہری باب ہے۔ ان کا سفر بتاتا ہے کہ ملک میں ایتھلیٹکس کا مستقبل روشن ہے۔ ان کے مداح اب ان کے اگلے مقابلوں کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں، یہ یقین رکھتے ہوئے کہ وہ مزید فتوحات ساتھ لائیں گے۔