ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

November 3, 2025

صدر ٹرمپ نے اس دعوے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بہت بڑی ہے اور کئی ممالک زیر زمین ایسے تجربات کرتے ہیں جنہیں عام طور پر محسوس نہیں کیا جا سکتا۔

November 3, 2025

ریاستِ پاکستان روزِ اول سے ایسے مؤقف پر قائم ہے جسے عالمی برادری سمیت حالیہ استنبول مذاکرات میں ثالثی ممالک نے سراہا۔

November 3, 2025

یو اے ای میں قومی پرچم کی توہین پر 25 سال قید اور پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ عائد کیا جائے گا

November 3, 2025

سوشل میڈیا پر گرما گرم تجزیے شروع ہو گئے۔ اسے امریکہ کا ”یوٹرن“ قرار دے کر پاکستانی حکومت کے لّتے لینے والے میدان میں نکل کھڑے ہوئے۔

November 3, 2025

روس بھی اس نئے کھیل میں ایک اہم فریق بن چکا ہے۔ اگرچہ وہ نایاب معدنیات کے لحاظ سے چین جیسی پوزیشن نہیں رکھتا، مگر توانائی اور گیس کی فرا ہمی کے ذریعے یورپ پر اپنا دبائو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

November 3, 2025

غزہ جنگ کے دوران القاعدہ کا خطرہ، امریکی حکام ہدف پر

یمن میں القاعدہ کی دوبارہ سرگرمیوں کے باعث امریکی ایجنسیاں ہائی الرٹ پر ہیں۔ یہ بڑھتا ہوا القاعدہ کا خطرہ عالمی عدم استحکام کو جنم دے سکتا ہے۔

1 min read

یمن میں القاعدہ کی بحالی نے دنیا بھر میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

یمن میں القاعدہ کی بحالی نے دنیا بھر میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ سعد بن عاطف الاولکی کو جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

June 8, 2025

امریکی شخصیات نشانے پر، القاعدہ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے

یمن میں القاعدہ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، جس نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے۔ جزیرہ نما عرب میں القاعدہ (AQAP) کے نئے سربراہ سعد بن عاطف الاولکی نے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، کاروباری شخصیت ایلون مسک، اور دیگر اعلیٰ امریکی حکام کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی ہیں۔ یہ دھمکیاں امریکا کی جانب سے جاری غزہ جنگ میں اسرائیل کی حمایت کے ردعمل میں سامنے آئی ہیں۔

یہ ویڈیو صدر ٹرمپ، ایلون مسک، سینیٹر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کی تصاویر پر مشتمل ہے، ساتھ ہی مسک کی کمپنیوں جیسے ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے لوگوز بھی شامل ہیں۔ سعد الاولکی نے کہا: “جواب دینا جائز ہے” اور خبردار کیا کہ “اب کوئی سرخ لکیر باقی نہیں رہی۔” اس نے اکیلے حملے کرنے والے دہشتگردوں کو مصر، اردن اور امیر خلیجی ممالک کے رہنماؤں کو قتل کرنے کی ترغیب دی۔

یمن میں حوثیوں کے ساتھ مقابلہ، شدت پسند گروہوں کی رسہ کشی
سعد الاولکی کی یہ مہم صرف امریکا کے خلاف نہیں، بلکہ یمن میں حوثیوں کے خلاف بھی ہے۔ حوثی باغیوں نے حالیہ دنوں میں اسرائیل پر میزائل حملے کیے اور بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔ القاعدہ خود کو فلسطینیوں کا اصل محافظ ظاہر کر کے حوثیوں سے زیادہ توجہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ یہ مقابلہ علاقائی سطح پر عدم استحکام میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔

امریکی حکومت نے فوری ردعمل دیتے ہوئے سعد الاولکی کے سر کی قیمت 60 لاکھ ڈالر مقرر کر دی ہے۔ کبھی AQAP کو القاعدہ کی سب سے خطرناک شاخ سمجھا جاتا تھا، جو بینک ڈکیتی، اسلحہ کی اسمگلنگ اور اغواء برائے تاوان کے ذریعے مالیات حاصل کرتی تھی۔ مگر امریکی ڈرون حملوں نے تنظیم کو خاصا کمزور کر دیا تھا۔ اب، غزہ کی جنگ نے انہیں ایک نیا موقع فراہم کیا ہے کہ وہ دوبارہ اثر و رسوخ حاصل کریں۔

عالمی سیکیورٹی کے لیے چیلنج، القاعدہ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے
امریکی انٹیلیجنس ایجنسیز نے سیکیورٹی انتظامات سخت کر دیے ہیں۔ ویڈیو میں ذکر شدہ حکام کی حفاظت بڑھا دی گئی ہے، اور آن لائن شدت پسند سرگرمیوں کی نگرانی میں اضافہ کیا گیا ہے۔

اگرچہ یمن امریکا سے جغرافیائی طور پر دور ہے، مگر وہاں القاعدہ کا دوبارہ فعال ہونا نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ عالمی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔ یہی القاعدہ کا خطرہ ہے جو دنیا کے مختلف حصوں میں عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔

نتیجتاً دنیا بھر کو الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ حالات مسلسل بدل رہے ہیں، اور اس بڑھتے خطرے سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مربوط اور سنجیدہ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

November 3, 2025

صدر ٹرمپ نے اس دعوے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بہت بڑی ہے اور کئی ممالک زیر زمین ایسے تجربات کرتے ہیں جنہیں عام طور پر محسوس نہیں کیا جا سکتا۔

November 3, 2025

ریاستِ پاکستان روزِ اول سے ایسے مؤقف پر قائم ہے جسے عالمی برادری سمیت حالیہ استنبول مذاکرات میں ثالثی ممالک نے سراہا۔

November 3, 2025

یو اے ای میں قومی پرچم کی توہین پر 25 سال قید اور پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ عائد کیا جائے گا

November 3, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *