اسرائیلی فضائیہ نے آج دمشق میں شامی وزارت دفاع اور صدارتی محل کے قریب حملے کیے جن میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے

July 16, 2025

سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس غائب ہونے والے زائرین کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، عراق، ایران اور شام نے بھی پاکستان سے یہ مسئلہ اٹھایا تھا

July 16, 2025

برطانوی ہائی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ایئرلائنز پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی گئی ہیں

July 16, 2025

طالبان کی سرحدی فورسز کے ترجمان عابد اللہ فاروقی کے مطابق، خوست میں واقع غلام خان بارڈر کو دو ہفتوں کی بندش کے بعد آج سے مال بردار گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ آئندہ 15 دن کے لیے کیا گیا ہے۔

July 16, 2025

پچھلے تین برسوں میں مجموعی طور پر 686 ترقیاتی منصوبوں پر سرمایہ کاری کی ہے، جن میں 345 نئے منصوبے اور 341 جاری منصوبے شامل ہیں

July 16, 2025

مسئلہ کشمیر پر امریکی ترجمان محکمہ خارجہ ٹیمی بروس کا بیان

صدر ٹرمپ بین الاقوامی تنازعات کے حل کی کوششوں کے تحت مسئلہ کشمیر اپنی صدارت کے دوران حل کر سکتے ہیں۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

1 min read

مسئلہ کشمیر

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا بیان

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا بیان

واشنگٹن: مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ بین الاقوامی سطح پر دیرینہ تنازعات کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرتے ہیں، اس لیے یہ امید کی جا سکتی ہے کہ ان کی مدت صدارت کے دوران مسئلہ کشمیربھی حل ہو جائے۔

ٹیمی بروس نے یہ بات امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران سوال و جواب کے سیشن میں کہی۔ ان سے پوچھا گیا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے بعد صدر ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی، تو اس سلسلے میں کیا پیش رفت متوقع ہے؟


ٹرمپ کی بین الاقوامی ثالثی میں دلچسپی
اس سوال کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ وہ صدر کے ارادوں یا منصوبوں پر تو بات نہیں کر سکتیں، مگر یہ ضرور کہہ سکتی ہیں کہ صدر ٹرمپ جو بھی اقدام کرتے ہیں، وہ بین الاقوامی تنازعات کو ختم کرنے کے لیے ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ممکن ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو بھی حل کرنے کی سنجیدہ کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ ایسی شخصیات کو بھی ایک میز پر لانے میں کامیاب ہوئے ہیں جن کے درمیان بات چیت کا تصور بھی ممکن نہ تھا۔

مسئلہ کشمیر پر مثبت توقعات کا اظہار

ٹیمی بروس نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وہ یقین سے یہ نہیں کہہ سکتیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذہن میں اس وقت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کیا مخصوص منصوبہ یا حکمت عملی موجود ہے، تاہم انہوں نے یہ ضرور کہا کہ اس معاملے پر مزید تفصیلات اور پس منظر جاننے کے لیے وائٹ ہاؤس سے باضابطہ طور پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق، موجودہ حالات میں جو سیاسی اور سفارتی فضا قائم ہے، وہ نہایت حساس، مگر بیک وقت ایک اُمید افزا اور مثبت سمت کی جانب اشارہ کر رہی ہے۔

ٹیمی بروس نے کہا کہ یہ ایک غیر معمولی اور فیصلہ کن وقت ہے، جہاں بین الاقوامی سطح پر روزانہ کی بنیاد پر ایسی پیش رفت دیکھنے میں آ رہی ہے جو کسی بڑے اور دیرپا حل کی طرف اشارہ کر سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ عالمی سیاست میں تغیر بہت تیزی سے آ رہا ہے، اس لیے بعید نہیں کہ مسئلہ کشمیر جیسے عشروں پر محیط اور حساس تنازع کو بھی اسی صدارتی دور میں کوئی نیا موڑ یا ممکنہ حل مل جائے۔

مسئلہ کشمیرکا حل ایک اُمید کی کرن

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں امید کا دامن تھامے رکھنا چاہیے کیونکہ سفارتی دروازے کھلے ہیں اور مذاکرات کے امکانات موجود ہیں۔ اگر متعلقہ تمام فریقین سنجیدگی سے آگے بڑھیں، تو یہ وقت کشمیری عوام کے لیے ایک نئی صبح، ایک نیا آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

اسرائیلی فضائیہ نے آج دمشق میں شامی وزارت دفاع اور صدارتی محل کے قریب حملے کیے جن میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے

July 16, 2025

سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس غائب ہونے والے زائرین کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، عراق، ایران اور شام نے بھی پاکستان سے یہ مسئلہ اٹھایا تھا

July 16, 2025

برطانوی ہائی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ایئرلائنز پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی گئی ہیں

July 16, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *