یہ پہلا موقع تھا جب پہلگام واقعے کے بعد بھارت۔ پاکستان کے قومی سلامتی مشیرکا سامنا ہوا۔پہلگام واقعے پر بھارت نے آزادانہ و غیر جانبدارانہ تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے صاف انکارکردیا۔
بھارتی انحصار؟
بھارت صرف اپنی ایجنسیوں کی تحقیقات پر انحصار کر رہا ہے بالخصوص این آئی اے کی تحقیقات پر جن کی غیر جانبداری پربہت سے سوالیہ نشانات موجودہیں۔
بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کایکطرفہ رویہ یہاں سےعیاں ہوتا ہیکہ تفتیشی نتائج جموں و کشمیر پولیس کی ابتدائی رپورٹ اور مشتبہ افراد کی شناخت سے مکمل طور پر متضاد ہیں۔
مختلف چہرے وسہولت کار
این آئی اے نے سپریم کورٹ میں نئے چہرے پیش کیے ہیں جو پولیس کے ابتدائی شواہد سے نہیں ملتے۔
این آئی اے کی حراست میں موجود دو اشخاص کو حملے کا مرکزی سہولت کار قرار دیا جا رہا ہے۔
تاہم اصل محرک کے خلاف کوئی واضح ثبوت نہیں اور یہی امکان ظاہر ہورہاہیکہ حقیقی مجرم پکڑے بھی نہیں جائیں گے۔
پاکستان پرحملےکاالزام
این آئی اے محض انہی محرکات کے بیانات کی بنیاد پر حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس دعوے کے لیے نہ تو کوئی ٹھوس ثبوت موجود ہے اور نہ ہی پاکستان کو کوئی ثبوت وشواہد دیئے گئے ہیں۔
پاکستان کاجواب
پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے ایس سی او اجلاس میں بھارتی قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوول کے بے بنیاد الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے کر مسترد کر دیا۔
بھارتی جاسوس
چند روز قبل ہی پاکستان نے بھارت کی خفیہ ایجنسی را سے تعلق رکھنے والے چھ جاسوسوں کو ٹوبہ ٹیک سنگھ سے گرفتار کیا۔
اس سے قبل چار جاسوس کراچی سے بھی پکڑے جا چکے ہیں جو بھارت کی جاسوسی سرگرمیوں کے شبہے میں حراست میں لیے گئے۔
دیکھیں; ایس سی او اجلاس میں پاکستان اور چین کا تزویراتی تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق