استنبول — 23 جون 2025:
اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کا 51 واں کونسل آف فارمنسٹرز کا اجلاس 21-22 جون کو استنبول میں ایک اہم موڑ پر پہنچا۔ ایران کی درخواست پر ہنگامی مباحثے ہوئے، جس میں وزراء نے او آئی سی میں اصلاحات اور اس کے عالمی اثر کو بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کثیرالجہتی نظام، خطائی استحکام اور اصولوں پر مبنی بین الاقوامی نظام کی پاسداری پر اتفاق کیا۔
مسئلۂ فلسطین
مندوبین نے 1967 کی سرحدوں اور مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بنانے کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کی حمایت دہرائی۔ انہوں نے غزہ اور ویسٹ بینک میں اسرائیلی کارروائیوں کو “نسل کشی اور جبری بے دخلی” قرار دیتے ہوئے مستقل جنگ بندی، UNSC قرارداد 2735 پر فوری عملدرآمد اور انسانی امداد میں توسیع کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے UNRWA کے فنڈنگ کی حمایت کی اور سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں اقوام متحدہ کا ہائی لیول کانفرنس منعقد کرنے کی اپیل کی۔
مشترکہ موقف اور مذمت
اجلاس میں اسرائیل کے ایران، شام اور لبنان پر حملوں کی مذمت کی گئی اور جوابدہی کا مطالبہ کیا گیا۔ پاکستان کے خلاف حالیہ سرحد پار حملوں پر یکجہتی کا اظہار کیا گیا، جبکہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات اور سندھ طاس معاہدے کی پاسداری پر زور دیا گیا۔ جموں و کشمیر میں خودارادیت کی حمایت اور بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی۔
دیگر اہم نکات
یونان میں ترک قبرصیوں کے حقوق کی حمایت
آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان پرامن حل کی حوصلہ افزائی
روہنگیا مسلمانوں اور بے دخل کیے گئے آذربائیجانیوں کے حقوق کی تائید
بوسنیا و ہرزیگووینا کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کی مذمت
اسلاموفوبیا اور معاشی تعاون
وزراء نے اسلاموفوبیا اور مذہبی امتیاز کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے نفرت انگیز تقریر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ معاشی طور پر COMCEC کی ترقیاتی منصوبوں اور شام کی بحالی کی حمایت کی گئی، جبکہ ترکی-IsDB کے منصوبوں اور شام کی علاقائی تعاون میں واپسی کی تائید کی گئی۔
اقوام متحدہ کی حمایت اور آئندہ اقدامات
اجلاس میں اردن کو القدس میں مقدس مقامات کے تحفظ پر سراہا گیا، جبکہ الجزائر، پاکستان اور صومالیہ کو UN سیکورٹی کونسل کے غیر مستقل ارکان کی حیثیت سے شکریہ ادا کیا گیا۔ اگلا اسلامی سربراہی اجلاس 2026 میں آذربائیجان میں منعقد ہوگا۔
پاکستان کی سفارتی کوششیں
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کئی ہم منصب وزراء سے ملاقاتوں میں سیاسی، تجارتی اور ثقافتی تعاون کو فروغ دیا۔ بنگلہ دیش نے علاقائی رابطے کی اہمیت پر زور دیا۔
اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس
ایران اور پاکستان کی درخواست پر UN سیکورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلایا گیا، جس میں چین اور روس نے بھی حمایت کی۔ یہ قدم موجودہ بحرانوں پر عالمی ردعمل کو متاثر کر سکتا ہے۔
او آئی سی کے اجلاس نے ایک متحد پیغام دیا کہ عالمی اسلامی مسائل پر فوری ردعمل کی ضرورت ہے۔ اس اجلاس نے نہ صرف خطے کے مشترکہ چیلنجز کو اجاگر کیا بلکہ رکن ممالک کے درمیان سفارتی اور پالیسی ہم آہنگی کو بھی مضبوط بنایا۔
دیکھیں ایران کے جوہری مراکز پر حملہ: فوجی کارروائی کے نئے دور میں فتح کا وہم