چین 25 جون 2025ایس سی اواجلاس: چینی وزیر دفاع ڈونگ جون نے بدھ کے روز چینگڈاؤ میں پاکستان، روس، ایران، بیلاروس اور کرغزستان کے اپنے ہم منصب وزراء کے ساتھ انفرادی ملاقاتیں کیں۔
یہ گفت و شنید شنگھائی تعاون تنظیم ایس سی او کے وزرائے دفاع کے اجلاس سے قبل ہوئیں، جو اسی روز باقاعدہ طور پر شروع ہوا۔ اس اجلاس کا مقصد فوجی تعاون کو بڑھانا اور خطے کو درپیش سلامتی چیلنجز سے نمٹنا ہے۔
عالمی عدم استحکام
دو طرفہ ملاقاتوں کے دوران وزیر دفاع ڈونگ جون نے عالمی رجحانات پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے طاقت کے استعمال اور جابرانہ اقدامات کو بین الاقوامی نظم کے لیے خطرات کا باعث قرار دیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ اور ایس ای او جیسے فورمز کے اندر رکن ممالک کےدرمیان ہم آہنگی بڑھانا ناگزیر ہے۔ ڈونگ کے مطابق اس طرح عالمی استحکام انصاف اور مساوات کو مؤثر طریقے سے تحفظ دیا جا سکتا ہے۔
پاکستان، بھارت اور ایران کی نمایاں شرکت
اس سربراہ اجلاس میں پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف اور بھارت کے راجناتھ سنگھ کی شرکت بہت اہم ہے۔ کیونکہ دونوں وزراء کا مئی کی سرحدی کشیدگی کے بعد پہلی بار آمنا سامنا ہواہے۔ یہ ملاقات خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ک توجہ کا محوربنی ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ ایران کے وزیر دفاع بھی اس اجلاس میں شریک ہیں۔ جو ایس سی او کے ایک رکن کے طور شامل ہونے کے بعد تہران کی بڑھتی ہوئی ظاہر کو ظاہر کرتا ہے۔
مضبوط عزم
ایس سی او شرکاء نے چین کی صدارت کی تعریف کرتے ہوئے ادارہ جاتی نظام کو بہتر بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون فتاہم کے کی کوشش کو سراہا۔ انہوں نے فوجی تعاون کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ پر زور دیا گیا جو ایس سی او کے علاقائی اور خطےکے سلامتی ایجنڈے کا ایک اہم مقصد ہے۔
مذاکرات کا تسلسل
وزارتِ دفاع کے عہدیداروں نے جمعرات کو بھی اپنی گفت و شنید جاری رکھی۔ نتیجتاً ایس سی او وزرائے دفاع کا اجلاس مکالمہ، فوجی ہم آہنگی اور علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہو رہا ہے۔