بلوچستان میں لورالائی – موسیٰ خیل شاہراہ پربلوچستان لبریشن آرمی کے ہاتھوں مزید 10 معصوم پنجابی شہری اغوا
اطلاعات کے مطابق لورالائی اور موسیٰ خیل کے درمیانی علاقے میں بی ایل اے کے مشتبہ مسلح افراد نے ایک سڑک پر رکاوٹ قائم کر کے کم از کم 10 شہریوں کو اغوا کر لیا ہے۔ اغوا ہونے والے تمام افراد کا تعلق صوبہ پنجاب سے بتایا جا رہا ہے۔ چند غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق فائرنگ سے کچھ شہری ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد کے مطابق اس کارروائی کے پیچھے کالعدم بلوچ دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اغوا کی یہ واردات نسلی بنیادوں پر کی گئی اور اسے نفرت پر مبنی جرم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مغوی افراد کی بازیابی کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سڑک کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے جبکہ اطراف کے علاقوں کی نگرانی سخت کر دی گئی ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنان اور سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور اغوا شدگان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس قسم کی کارروائیاں نہ صرف ملک کے امن و امان کو نقصان پہنچاتی ہیں بلکہ بین الصوبائی ہم آہنگی کو بھی متاثر کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں بلوچستان میں ایسے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جن میں پنجابی قومیت یا علاقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔