عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور اس کے نتیجے میں ایک بڑے نیٹ ورک کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

September 14, 2025

کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔

September 14, 2025

بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پرمواد پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت سے کوئی شخص اکاؤنٹ چلا رہا ہے

September 14, 2025

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی تھی۔

September 14, 2025

ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے نمایاں نام ٹی ٹی پی کی سیاسی کمیشن کے سربراہ مولوی فقیر باجوڑی کے بیٹے مولوی فرید منصور کا ہے،

September 14, 2025

زلمے خلیل زاد سمیت دیگر نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اور ملا عب الغنی برادر اخوند سے ملاقات کی۔

September 14, 2025

ہانیہ عامر، ماہرہ خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھارت میں بلاک

Instagram accounts of major Pakistani celebrities are now blocked in India. The affected names include Hania Aamir, Mahira Khan, Ali Zafar, Sajal Aly, Sanam Saeed, and Imran Abbas.

1 min read

Instagram accounts of major Pakistani celebrities are now blocked in India.

Instagram accounts of major Pakistani celebrities are now blocked in India. The affected names include Hania Aamir, Mahira Khan, Ali Zafar, Sajal Aly, Sanam Saeed, and Imran Abbas.

May 2, 2025

نیوز ڈیسک – 2 مئی 2025: پاکستان کی مشہور شوبز شخصیات کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بھارت میں بلاک کر دیے گئے ہیں۔ متاثرہ سٹارز میں ہانیہ عامر، ماہرہ خان، علی ظفر، سجل علی، صنم سعید، اور عمران عباس شامل ہیں۔

بھارتی صارفین جب ان سٹارز کے پروفائلز تک رسائی کی کوشش کرتے ہیں تو ایک پیغام نظر آتا ہے:
“یہ اکاؤنٹ بھارت میں دستیاب نہیں ہے۔”
اس نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ پابندی ایک قانونی درخواست کے بعد لگائی گئی ہے، جو بھارتی حکام کی مداخلت کو ظاہر کرتی ہے۔

مقبول یوٹیوب چینلز جیسے کہ ہم ٹی وی اور اے آر وائی ڈیجیٹل پر بھی بھارت میں پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ تاہم، ان چینلز کی بعض انفرادی شوز کی قسطیں اب بھی دستیاب ہیں۔ یوٹیوب پر صارفین کو یہ پیغام ملتا ہے کہ
“یہ مواد حکومتی حکم کی وجہ سے دستیاب نہیں ہے۔”
اس کی وجہ قومی سلامتی یا عوامی نظم و ضبط بتائی گئی ہے۔

دوسری جانب فواد خان، عاطف اسلم، اور راحت فتح علی خان جیسے دیگر پاکستانی فنکاروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بلاک نہیں ہوئے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یا تو یہ عمل منتخب طور پر کیا گیا ہے یا ابھی مکمل نہیں ہوا۔

اس سے قبل بھارت نے پاکستانی فنکاروں پر اپنی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں کام کرنے پر پابندی لگا دی تھی، جس کی وجہ قومی پالیسی وجوہات بتائی گئی تھیں۔ اگرچہ حکام کی جانب سے ان حالیہ بلاکس پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، مگر یہ اقدام ایک وسیع تر میڈیا پابندی کی پالیسی کا حصہ معلوم ہوتا ہے۔

ان اقدامات نے ڈیجیٹل سنسرشپ اور سرحد پار مواد پر کنٹرول کے حوالے سے بحث چھیڑ دی ہے۔ ناقدین سوال اٹھا رہے ہیں کہ قومی سلامتی کے نام پر فنکارانہ اظہار کو محدود کرنا کہاں تک درست ہے۔

ثقافتی تعاون کے حامی ان پابندیوں کو ایک افسوسناک رکاوٹ قرار دے رہے ہیں، جب کہ ڈیجیٹل حقوق کے علمبرداروں کا کہنا ہے کہ ایسی سنسرشپ کارروائیوں میں شفافیت ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور اس کے نتیجے میں ایک بڑے نیٹ ورک کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

September 14, 2025

کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔

September 14, 2025

بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پرمواد پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت سے کوئی شخص اکاؤنٹ چلا رہا ہے

September 14, 2025

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی تھی۔

September 14, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *