ورات کوہلی کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ نے پیر کو کرکٹ کی دنیا کو حیران کر دیا، یہ اعلان بھارت کی انگلینڈ ٹور کے اسکواڈ کے اعلان سے چند روز پہلے ہوا۔
36 سالہ کوہلی نے انسٹاگرام پر جذباتی پیغام دیا، “یہ آسان نہیں ہے — لیکن یہ صحیح محسوس ہوتا ہے۔ میں نے اپنی پوری کوشش کی ہے۔” کوہلی نے 2011 میں ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھا اور 123 ٹیسٹ میچز میں 9,230 رنز بنائے، جن میں 30 سنچریاں شامل ہیں، ان کی اوسط 46.85 رہی۔
ان کا آخری ٹیسٹ جنوری میں کھیلا گیا تھا جب بھارت نے آسٹریلیا کے خلاف 3-1 سیریز ہاری، جس کے ساتھ ہی ان کا بارڈر گاواسکر ٹرافی پر ایک دہائی کا قبضہ ختم ہوا۔
اگرچہ وہ ٹیسٹ کرکٹ سے باہر ہو گئے ہیں، کوہلی ون ڈے انٹرنیشنل میں دستیاب رہیں گے۔ انہوں نے 2024 کے ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے کے بعد ٹی 20 انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔
اپنے کیریئر پر غور کرتے ہوئے کوہلی نے لکھا، “جب سے میں نے پہلی بار بگی بلیو پہنی ہے، 14 سال ہو گئے ہیں… خاموش محنت، لمبے دن — یہ سب یاد رہتے ہیں۔”
ورات کوہلی کی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ بھارتی کرکٹ کی ایک دور کا اختتام بھی ہے۔ 2014 سے 2022 کے درمیان انہوں نے بھارت کی قیادت میں 68 ٹیسٹ کھیلے، جن میں 40 جیتے — جو کسی بھی بھارتی کپتان کی سب سے زیادہ جیت ہے۔
عالمی سطح پر صرف گریم اسمتھ (53)، رکی پونٹنگ (48)، اور اسٹیو واہ (41) کے پاس بطور کپتان زیادہ ٹیسٹ جیتیں ہیں۔
ان کی قیادت میں بھارت دو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل میں پہنچا — 2021 میں نیوزی لینڈ کے خلاف اور 2023 میں آسٹریلیا کے خلاف۔
کوہلی نے ان سب کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کا ساتھ دیا۔ “میں شکرگزاری کے دل کے ساتھ کرکٹ سے رخصت ہو رہا ہوں… میں ہمیشہ اپنے ٹیسٹ کیریئر کو مسکراہٹ کے ساتھ یاد رکھوں گا۔”
بھارت کی اگلی ٹیسٹ سیریز انگلینڈ میں 20 جون سے شروع ہوگی، جس میں پانچ میچز کھیلنے ہیں۔