بھارتی فضائیہ کے سربراہ اے پی سنگھ نے حالیہ پاک بھارت جنگ کے 3 ماہ بعد مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ بھارت نے جھڑپوں کے دوران 5 پاکستانی لڑاکا طیارے اور ایک فوجی طیارہ مار گرایا تھا، یہ بیان بھارت کی طرف سے ہمسایہ ملک کے ساتھ کئی دہائیوں میں بدترین فوجی تنازع کے بعد پہلا ایسا دعویٰ ہے۔
بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے جنوبی شہر بنگلورو میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ زیادہ تر پاکستانی طیارے بھارت کے روسی ساختہ ایس-400 زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نظام سے مار گرائے گئے، انہوں نے دعوے کی تصدیق کے لیے الیکٹرانک ٹریکنگ ڈیٹا کا حوالہ دیا۔
'We have at least five fighters confirmed kills and one large aircraft' — Big Op Sindoor claim by IAF Chief
— TIMES NOW (@TimesNow) August 9, 2025
Now that the confirmation has come, it is hats off to the entire armed forces who have made this happen: Air Vice Marshal (R) Nitin Vaidya, ATC Expert
AP Singh has done… pic.twitter.com/0R7pToMN39
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کم از کم 5 لڑاکا طیارے مار گرائے جانے کی تصدیق ہے اور ایک بڑا طیارہ بھی، انہوں نے مزید کہا کہ بڑا طیارہ جو کہ ممکنہ طور پر ایک نگرانی کا طیارہ ہو سکتا ہے، 300 کلومیٹر (186 میل) کے فاصلے پر مار گرایا گیا۔
اے پی سنگھ نے کہا کہ یہ دراصل تاریخ کا سب سے بڑا ریکارڈ شدہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا حملہ ہے، جس پر مجمع نے تالیاں بجائیں جس میں فضائیہ کے موجودہ افسران، سابق فوجی اور حکومت و صنعت کے اہلکار شامل تھے۔
پاکستان کی فوج نے فوری طور پر اس بیان پر تبصرہ نہیں کیا، اے پی سنگھ نے یہ نہیں بتایا کہ کون سے لڑاکا طیارے مار گرائے گئے لیکن کہا کہ فضائی حملوں نے ایک اور نگرانی کے طیارے اور کچھ ایف-16 طیاروں کو بھی نشانہ بنایا جو جنوب مشرقی پاکستان کے 2 فضائی اڈوں پر کھڑے تھے۔
پاکستان (جس کی فضائیہ بنیادی طور پر چینی ساختہ طیارے اور امریکی ایف-16 استعمال کرتی ہے) نے پہلے ہی اس بات کی تردید کی ہے کہ بھارت نے مئی 7 سے 10 کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں کوئی پاکستانی طیارہ مار گرایا ہو۔
پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جھڑپوں کے دوران 6 بھارتی طیارے مار گرائے تھے، جن میں کم از کم ایک فرانسیسی ساختہ رافیل لڑاکا طیارہ بھی شامل ہے، بھارت نے کچھ نقصانات کا اعتراف کیا، لیکن 6 طیارے کھونے کی تردید کی ہے۔ تاہم عالمی میڈیا اور امریکی صدر ٹرمپ نے بارہا اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ بھارت کے اس جنگ میں 5 طیارے مار گرائے گئے تھے۔
بریکنگ نیوز |
— HTN Urdu (@htnurdu) July 23, 2025
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے اس مؤقف کی تائید کی ہے کہ حالیہ پاک بھارت جنگ کے دوران 5 طیارے مار گرائے گئے تھے۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاک بھارت جنگ رکوانے میں ان کا کردار تھا۔
پاکستانی فورسز نے جنگ کے دوران 5 بھارتی طیارے… pic.twitter.com/NbvY56dCxp
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی فروری 2019 میں بھی انڈیا نے پاکستان میں شدت پسند تنظیم کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانے کا دعوی کیا تھا۔ اس کارروائی کے 24 گھنٹے کے اندر ہی پاکستان نے ایک انڈین مگ-21 جنگی طیارہ مار گرایا اور انڈین فضائیہ کے پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کر لیا جسے بعد میں رہا کر دیا گيا۔
اس کارروائی میں بھی انڈیا نے پاکستانی ایف 16 جیٹ گرانے کا دعوی کیا تھا تاہم امریکہ نے اس کے بعد پاکستان میں تمام طیاروں کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔
فرانسیسی فضائیہ کے سربراہ جنرل جیروم بیلینگر کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے 3 بھارتی لڑاکا طیاروں (بشمول ایک رافیل) کے نقصان کے شواہد دیکھے ہیں، بھارتی فضائیہ نے ان دعوؤں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارتی فضائیہ کے حالیہ دعوے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے بھارت کو دونوں ممالک کے موجودہ طیاروں کے ذخیرے کی آزادانہ تصدیق کرانے کا چیلنج دے دیا اور کہاکہ پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان کا کوئی طیارہ تباہ نہیں ہوا، انڈین ایئر چیف کا تین ماہ بعد سامنے آنے والا بیان مضحکہ خیز ہے۔
انگریزی ٹویٹ کا ترجمہ : تا کہ بھارت کی حکمران شکست خوردہ سیاسی اور فوجی قیادت کو کوئ شک نہ رہے اور ٹھیک سمجھ آۓ ۔۔
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) August 9, 2025
آپریشن سندور کے دوران پاکستانی طیاروں کو مبینہ نقصان پہنچانے کے حوالے سے بھارتی فضائیہ کے سربراہ کی جانب سے کیے گئے تاخیری دعوے نہ صرف ناقابل فہم ہیں بلکہ وقت کے…
اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کسی ایک بھی پاکستانی طیارے کو نہ مار گرا سکا اور نہ ہی تباہ کر پایا۔ بھارتی فضائیہ کے سربراہ کے تاخیری دعوے نہ صرف غیر معقول ہیں بلکہ انہیں نہایت ناموزوں وقت پر کیا گیا، کیونکہ تین ماہ تک اس نوعیت کا کوئی الزام سامنے نہیں آیا۔
دیکھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے 25 کتابیں کالعدم قرار دے دی گئیں