نجاب اسمبلی میں اپوزیشن رکن فراخ جاوید مون نے ٹک ٹاک پر مکمل پابندی کے لیے قرارداد جمع کرائی ہے۔
قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ٹک ٹاک کا لائیو چیٹ فیچر فحاشی اور بے راہ روی کو فروغ دے رہا ہے اور نوجوان نسل، خصوصاً بچوں کو غیر اخلاقی سرگرمیوں کی طرف مائل کر رہا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ نوجوان فوری شہرت اور پیسے کے لالچ میں ٹک ٹاک کا استعمال کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں معاشرتی بگاڑ پیدا ہورہا ہے۔
فراخ جاوید مون کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ فیچر پر فوری طور پر مکمل پابندی عائد کی جائے تاکہ معاشرتی برائیوں کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی پاکستان میں ٹک ٹاک پر فحاشی اور غیر اخلاقی مواد کے خدشات کے باعث عارضی پابندیاں عائد کی جاتی رہی ہیں، تاہم بعد ازاں یہ پابندیاں عدالتوں اور حکومتی اقدامات کے ذریعے ہٹا دی گئی تھیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی کا مطالبہ نئی بحث کو جنم دے سکتا ہے کیونکہ یہ ایپ نوجوانوں میں مقبول ترین پلیٹ فارمز میں شمار ہوتی ہے اور لاکھوں افراد اس پر انحصار بھی کرتے ہیں۔