ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

November 3, 2025

صدر ٹرمپ نے اس دعوے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بہت بڑی ہے اور کئی ممالک زیر زمین ایسے تجربات کرتے ہیں جنہیں عام طور پر محسوس نہیں کیا جا سکتا۔

November 3, 2025

ریاستِ پاکستان روزِ اول سے ایسے مؤقف پر قائم ہے جسے عالمی برادری سمیت حالیہ استنبول مذاکرات میں ثالثی ممالک نے سراہا۔

November 3, 2025

یو اے ای میں قومی پرچم کی توہین پر 25 سال قید اور پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ عائد کیا جائے گا

November 3, 2025

سوشل میڈیا پر گرما گرم تجزیے شروع ہو گئے۔ اسے امریکہ کا ”یوٹرن“ قرار دے کر پاکستانی حکومت کے لّتے لینے والے میدان میں نکل کھڑے ہوئے۔

November 3, 2025

روس بھی اس نئے کھیل میں ایک اہم فریق بن چکا ہے۔ اگرچہ وہ نایاب معدنیات کے لحاظ سے چین جیسی پوزیشن نہیں رکھتا، مگر توانائی اور گیس کی فرا ہمی کے ذریعے یورپ پر اپنا دبائو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

November 3, 2025

نسیم حقانی کے بیان پر علمائے کرام کا شدید ردعمل: دہشت گردی کو ’جہاد‘ کہنا اسلام کی غلط ترجمانی قرار

ملک بھر کے معروف علمائے کرام اور مذہبی اسکالرز نے سخت مذمت کرتے ہوئے نسیم حقانی کے بیانات کو اسلام کی بنیادی تعلیمات کے منافی قرار دے دیا

1 min read

ملک بھر کے معروف علمائے کرام اور مذہبی اسکالرز نے سخت مذمت کرتے ہوئے نسیم حقانی کے بیانات کو اسلام کی بنیادی تعلیمات کے منافی قرار دے دیا

افغان حکام کی جانب سے اس کے خلاف کوئی قابل ذکر کارروائی سامنے نہیں آئی ہے

September 22, 2025

تحریک طالبان پاکستان سے وابستہ ملا نسیم حقانی نے اپنے بیانات میں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کی حمایت کو جہاد سے تعبیر کیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب ملک بھر کے معروف علمائے کرام اور مذہبی اسکالرز نے سخت مذمت کرتے ہوئے نسیم حقانی کے بیانات کو اسلام کی بنیادی تعلیمات کے منافی قرار دے دیا۔

علمائے کرام کے مطابق ٹی ٹی پی کے رہنما کا مؤقف قرآن و سنت کے واضح احکامات سے متضاد ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: جس نے کسی شخص کو ناحق قتل کیا (اس نے) گویا تمام انسانوں کو قتل کر ڈالا (سورۃ المائدہ، آیت: 32)۔

واضح رہے کہ اس سلسلے میں پاکستان کے 1800 سے زائد علمائے کرام نے پیغام پاکستان نامی ایک متفقہ فتویٰ جاری کرتے ہوئے دہشت گردی کی کسی بھی شکل کو اسلام دشمن عمل قرار دیا ہے۔ قرآن پاک کی ایک اور آیت کی روشنی میں انہوں نے واضح کیا: “بیشک جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرتے ہیں اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں ان کی سزا تو یہ ہے کہ انہیں قتل کر دیا جائے یا سولی چڑھا دیا جائے (سورۃ المائدہ، آیت: 33)۔

مفتی اعظم پاکستان محمد تقی عثمانی نے اپنے ایک بیان میں تحریک طالبان افغانستان کے رہنما نور ولی کے سامنے واضح کیا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردانہ کاروائیاں کرنے والے خوارج ہیں اور ریاستِ پاکستان کے خلاف بغاوت کرنا حرام ہے۔

مولانا عبداللہ خلیل نے کہا کہ خوارج کی تاریخ مساجد، مدارس اور علمائے کرام پر دہشت گردانہ حملوں سے بھری پڑی ہے جو انتہائی مذموم عمل ہے۔ انہوں نے نصیم حقانی کے بیانات کو اسی تسلسل میں قرار دیا۔

مفتی طیب قریشی نے زور دیا کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے۔ اسلام کے نام پر دہشت گردی کو ہوا دینا نہ صرف غلط ہے بلکہ اس سے اسلام کا روشن چہرہ غلط انداز میں ظاہر ہوتا ہے۔

سلفی مکتب فکر کے معروف عالم امین اللہ پشاوروی نے کہا کہ پاکستان میں بم دھماکے اور قتل و غارت میں ملوث افراد اسلام کے دشمن ہیں اور وہ کفار کے راستے پر چل رہے ہیں۔

مولانا رحیم نے کہا کہ کسی اسلامی ریاست کے خلاف بغاوت کرنا اور اسے جہاد کا نام دینا سراسر گمراہی ہے۔ انہوں نے خوارج کے نظریے کو قرآن و سنت کی روشنی میں مسترد کیا۔

علمائے کرام نے قرآن پاک کے ایک بنیادی اصول کی طرف بھی توجہ دلائی: اے ایمان والو اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور اپنے میں سے اولی الامر (حکمرانوں) کی اطاعت کرو (سورۃ النساء، آیت: 59)۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کے رہنما نصیم حقانی کا موقف اس حکم کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے فتویٰ میں واضح کیا ہے کہ موجودہ دور میں کسی فرد کا خود ساختہ طور پر جہاد کا اعلان کرنا غیر شرعی ہے اور ایسی کارروائیاں دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے جنگی حالات میں بھی عورتوں، بچوں، بوڑھوں اور غیر جنگجو افراد کے قتل سے منع فرمایا ہے۔

علمائے کرام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ خوارج اور ان کے فکری پیروکار قرآن و سنت کی آیات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرتے ہیں تاکہ اپنے مقاصد کو جواز فراہم کریں۔ ’پیغام پاکستان‘ کے تحت جاری ہونے والے فتوے میں ایسے تمام نظریات کو مسترد کرتے ہوئے نصیم حقانی کے مؤقف کو اسلام کی صریح تحریف قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اگرچہ افغان حکومت نے حقانی کے حالیہ بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے، لیکن وہ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کرتا رہا ہے۔ تاہم، افغان حکام کی جانب سے اس کے خلاف کوئی قابل ذکر کارروائی سامنے نہیں آئی ہے۔

دیکھیں: پاکستان نے افغان سفیر کو طلب کرلیا، ٹی ٹی پی سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ

متعلقہ مضامین

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

November 3, 2025

صدر ٹرمپ نے اس دعوے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بہت بڑی ہے اور کئی ممالک زیر زمین ایسے تجربات کرتے ہیں جنہیں عام طور پر محسوس نہیں کیا جا سکتا۔

November 3, 2025

ریاستِ پاکستان روزِ اول سے ایسے مؤقف پر قائم ہے جسے عالمی برادری سمیت حالیہ استنبول مذاکرات میں ثالثی ممالک نے سراہا۔

November 3, 2025

یو اے ای میں قومی پرچم کی توہین پر 25 سال قید اور پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ عائد کیا جائے گا

November 3, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *