صدر مملکت کے ترجمان مرتضیٰ سولنگی نے تمباکو نوشی کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو اب بھی لاکھوں شہریوں کی زندگی متاثر کر رہا ہے لہذا اسکے خاتمے کے لیے اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔
دو روزہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ مملکت کے ترجمان مرتضی سولنگی کا کہنا تھا اس مہلک بیماری کو خاتمے کے لیے ہمیں جلد از جلد اقدامات کرنے ہوںگے۔ انکا کہنا تھا تمباکو کی تشہیر اور اشتہارات پر پابندی عائد کی جائے، سگریٹ کے ڈبّوں پر انتباہی ہدایات کے سائز میں اضافہ کیا جائے۔
اعداد و شمار تشویشناک قرار
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2 کروڑ 70 لاکھ سے زائد افراد تمباکو جیسی مہلک بیماری کا شکار ہیں، ہر سال 1 لاکھ 66 ہزار سے زائد اموات کا سبب یہی بنتا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ دنیا بھر میں تمباکو ہر سال 80 لاکھ سے زائد افراد کی موت کا باعث بنتا ہے۔
منعقدہ اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ تمباکو کا استعمال نہ صرف عوام کے صحت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ یہ ملکی معیشت پر بھی بوجھ ہے، جو پیداواری صلاحیت میں کمی اور معاشی مسائل کا سبب بن رہا ہے۔

اس موقع پر سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نثار احمد چیمہ نے کہا کہ سب سے سنگین مسئلہ نوجوانوں میں تمباکو کا بڑھتا ہوا استعمال ہے۔ جس کے سدِ باب کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھانا ناگزیر ہوچکے ہیں۔
دیکھیں: وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی