امریکا کے سابق خصوصی نمائندہ برائے افغان مذاکرات زلمے خلیل زاد نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مسائل سے اور ان حالات میں قیامِ امن کی امیدیں معدوم ہوتی جارہی ہیں۔
Intense fighting has resumed between #Pakistan and #Afghanistan. There are conflicting reports on targets hit. Needless deaths and destruction. A good outcome is unlikely. The two neighbors must learn how to resolve their issues through diplomacy.
— Zalmay Khalilzad (@realZalmayMK) October 15, 2025
خلیل زاد نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک مرتبہ پھر لڑائی پھر شروع ہوچکی ہے۔ اور دونوں ممالک کی جانب سے حملوں کی متضاد خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے پاک افغآن جھڑپوں کے دوران ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فریقین کو مسائل کے حل کے لیے سفارتکاری کو اپنانا ہوگا تاکہ مزید نقصانات سے بچا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق پاک افغان سرحد پر جاری کشیدگی نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات کو متاثر کر رہی ہے بلکہ اس سے خطے کی سلامتی اور امن و امان بھی داؤ پر لگ رہا ہے لہذا ایسے وقت میں مذاکرات ہی واحد راستہ ہے جس کے ذریعے فریقین مل بیٹھ کر تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
دیکھیں: اسپن بولدک میں پاک فوج کی زبردست جوابی کارروائی، افغان طالبان جنگ بندی کے لیے مجبور