تاہم مقامی تاجروں اور ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ روس اور دیگر راستوں سے تجارت نہ صرف مہنگی اور مشکل ہے بلکہ دیرپا بھی نہیں ہے اور جلد افغانستان کو دوبارہ پاکستان کی جانب رخ کرنا پڑے گا۔

December 10, 2025

عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ عادل راجا کو کل £310,000 ادا کرنا ہوں گے، جس میں £50,000 ہتکِ عزت کے جرمانے اور تقریباً £260,000 عدالتی و قانونی اخراجات شامل ہیں۔ ادائیگی کی آخری تاریخ 22 دسمبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔

December 10, 2025

حکم نامے کے مطابق ملک و ریاست کی سکیورٹی اور قانون و آئین کے خلاف خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ گورنر کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ریاست کے شہریوں کی حفاظت اور “شدت پسند نظریات” کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔

December 9, 2025

پاکستانی دفترِ خارجہ کے مطابق یہ صدر سوبیانتو کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے، جو دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔

December 9, 2025

مقامی ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ پیر، 8 دسمبر کو اس وقت پیش آیا جب کریم آغا شہر کے مرکزی علاقے میں سفر کر رہے تھے۔

December 9, 2025

تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم مقامی ذرائع یہ حملہ طالبان مخالف مزاحمتی گروہ این آر ایف کی کارروائی قرار دے رہے ہیں۔

December 9, 2025

نسل کشی کی روک تھام: دنیا کب سیکھے گی؟

دکھ اس بات کا ہے کہ عالمی طاقتیں ظلم کو اپنی سیاسی ترجیحات کی کسوٹی پر پرکھتی ہیں۔ کہیں یہ قتلِ عام “سکیورٹی” کے نام پر جائز ٹھہرتا ہے اور کہیں اسے “دہشت گردی کے خلاف جنگ” کی آڑ ملتی ہے۔
نسل کشی کی روک تھام: دنیا کب سیکھے گی؟

نسل کشی کی روک تھام کا دن ہمیں یہ حقیقت یاد دلاتا ہے کہ صرف افسوس، تعزیت اور تقریریں کسی قوم کی زندگی نہیں بچا سکتیں۔

December 9, 2025

دنیا ہر سال 9 دسمبر کو بین الاقوامی یومِ نسل کشی کی روک تھام مناتی ہے۔ ایک ایسا دن جو ہمیں یہ یاد دلانے کے لیے بنایا گیا تھا کہ انسانیت دوبارہ کبھی ہولوکاسٹ، سربرینا، روانڈا، بوسنیا یا روہنگیا جیسے سانحات سے نہ گزرے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ دن منانے کی رسم تو جاری ہے، لیکن نسل کشی کے خلاف عملی اقدامات اب بھی دنیا کی ترجیحات میں شامل نہیں ہو سکے۔

نسل کشی کوئی اچانک جنم لینے والی تباہی نہیں۔ یہ اس وقت جنم لیتی ہے جب طاقتور طبقات خود کو ”برتر“ اور دوسرے انسانوں کو ”کم تر“ قرار دے کر ان کے وجود تک کو مٹا دینے کے منصوبے بناتے ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے نسل کشی کو کسی گروہ کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا ہے، مگر افسوس کہ آج بھی کئی خطوں میں یہ جرم ریاستی پالیسی کی صورت اختیار کیے ہوئے ہے۔

دکھ اس بات کا ہے کہ عالمی طاقتیں ظلم کو اپنی سیاسی ترجیحات کی کسوٹی پر پرکھتی ہیں۔ کہیں یہ قتلِ عام “سکیورٹی” کے نام پر جائز ٹھہرتا ہے اور کہیں اسے “دہشت گردی کے خلاف جنگ” کی آڑ ملتی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو پاور کا ہتھیار اکثر انصاف کے راستے میں دیوار بن جاتا ہے، اور ظالم مزید مضبوط۔

نسل کشی کی روک تھام کا دن ہمیں یہ حقیقت یاد دلاتا ہے کہ صرف افسوس، تعزیت اور تقریریں کسی قوم کی زندگی نہیں بچا سکتیں۔ جب تک عالمی ادارے دوہرے معیار ترک نہیں کرتے، جب تک انسانی حقوق کو جغرافیائی سیاست سے آزاد نہیں کیا جاتا، تب تک نسل کشی رک نہیں سکتی۔

مشرقِ وسطیٰ ہو یا جنوبی ایشیا؛ متاثرہ آبادیوں کے لیے یہ موضوع کوئی علمی بحث نہیں، یہ ان کی بقا کا سوال ہے۔ دنیا کو ان کی چیخیں سننا ہوں گی، ان کی زندگیوں کو تحفظ دینا ہوگا۔ قراردادیں پاس کرنا کافی نہیں، وقت آ گیا ہے کہ عالمی ضمیر فیصلہ کن اقدام کرے۔

کیونکہ اگر دنیا پھر خاموش رہی
تو تاریخ ایک بار پھر یہی لکھے گی
انسانیت نے سبق نہیں سیکھا۔

دیکھیں: ہنگور ڈے: 1971 کی شاندار بحری فتح کی یادیں آج بھی تازہ

متعلقہ مضامین

تاہم مقامی تاجروں اور ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ روس اور دیگر راستوں سے تجارت نہ صرف مہنگی اور مشکل ہے بلکہ دیرپا بھی نہیں ہے اور جلد افغانستان کو دوبارہ پاکستان کی جانب رخ کرنا پڑے گا۔

December 10, 2025

عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ عادل راجا کو کل £310,000 ادا کرنا ہوں گے، جس میں £50,000 ہتکِ عزت کے جرمانے اور تقریباً £260,000 عدالتی و قانونی اخراجات شامل ہیں۔ ادائیگی کی آخری تاریخ 22 دسمبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔

December 10, 2025

حکم نامے کے مطابق ملک و ریاست کی سکیورٹی اور قانون و آئین کے خلاف خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ گورنر کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ریاست کے شہریوں کی حفاظت اور “شدت پسند نظریات” کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔

December 9, 2025

پاکستانی دفترِ خارجہ کے مطابق یہ صدر سوبیانتو کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے، جو دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔

December 9, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *