وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ ملکی معیشت ڈنڈے کے زور پر نہیں بلکہ مثبت پالیسیوں اور اقدامات کے ذریعے بہتری کی جانب گامزن ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت ڈنڈے کے زور پر نہیں بلکہ مثبت اور بہترین فیصلوں کی بنا پر کامیابی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور سرمایہ کاروں کے ذریعے اقتصادی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کام نوکریاں پیدا کرنا نہیں بلکہ نجی شعبے کے لیے سازگار ماحول اور آسانیاں فراہم کرنا ہے تاکہ روز گار کے شعبے میں مواقع پیدا ہوں اور پاکستان کی معیشت مضبوط ہو سکے۔ انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی فلائٹ آپریشنز 23 دسمبر سے بحال ہوں گی جبکہ پاکستان اسٹیل ملز کرپشن کے باعث بند ہے۔
وفاقی وزیر نے پارلیمنٹ کے اراکین اور سرکاری ملازمین کے اثاثوں کے متعلق اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 31 دسمبر تک تمام اراکین اور سرکاری ملازمین کے اثاثوں کی تفصیلات سرکاری ویب سائٹ پر جاری کر دی جائیں گی۔ نیز نئے قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کے بارے میں مشاورت 15 جنوری تک مکمل ہو جائے گی۔
دوسری جانب عالمی مالیاتی فنڈ نے اپنی نئی قسط کے لیے حکومت کو 23 شرائط پیش کی ہیں جن میں مختلف اشیاء پر ٹیکس میں اضافے کی تجاویز شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت مختلف اشیاء پر 18 فیصد سیلز ٹیکس اور زرعی مداخل پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔
آئی ایم ایف نے گندم کی امدادی قیمت پر پابندی، ہائی ویلیو اشیاء پر اضافی ٹیکس، توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور سرکاری اداروں کے قوانین میں تبدیلی کی ہدایات بھی دی ہیں۔ جبکہ حکومت کا موقف ہے کہ اس نوعیت کے فیصلے معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے تو ضروری ہیں تاہم ان فیصلوں کے باعث عوامی زندگی پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
دیکھیں: شمالی بحیرۂ عرب میں پاکستان نیوی کی کامیاب میزائل فائرنگ