لیبیا کے چیف آف جنرل اسٹاف محمد علی احمد الحدّاد ترکی کے دارالحکومت انقرہ کے قریب طیارہ حادثے میں جاں بحق ہو گئے۔ ترک حکام کے مطابق حادثہ تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا، تحقیقات جاری ہیں

December 24, 2025

سی بی آئی نے نئی دہلی میں کارروائی کے دوران لیفٹیننٹ کرنل دیپک کمار کے دو مکانات پر چھاپے مارے، جن سے مجموعی طور پر 3 کروڑ 23 لاکھ روپے کی نقد رقم برآمد ہوئی

December 23, 2025

یہ حملہ چار دہشتگردوں کے ایک گروپ نے کیا تھا، جن میں سے دو کی شناخت پہلے ہی افغان شہریوں کے طور پر ہو چکی تھی۔ حکام نے بتایا کہ اس حملے میں ملوث دیگر حملہ آور ذکی اللہ المعروف احمد وزیرستانی بھی افغان دارالحکومت کابل کے مضافاتی علاقے موسٰیٰ کا رہائشی تھا۔

December 23, 2025

افغان طالبان کی حکومت میں شہری خوفزدہ ہیں اور جرائم بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ چھ ماہ میں 70 سے زائد کاروباری افراد اغوا، قتل، ڈکیتی اور دیگر جرائم کی شکار ہوئے۔ مقامی شہریوں کی گواہی اور خفیہ دستاویزات حقیقی صورتحال اجاگر کرتی ہیں

December 23, 2025

وفاقی دارالحکومت میں قومی ایئر لائنز کی بولی کے مرحلہ وارعمل کے دوران وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات، وزیرنجکاری اور کنسورشیم کے نمائندوں کےعلاوہ دیگرحکام بھی موجود تھے۔

December 23, 2025

افغان طالبان کی حکومت میں خوفزدہ شہری اور بڑھتے ہوئے جرائم

افغان طالبان کی حکومت میں شہری خوفزدہ ہیں اور جرائم بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ چھ ماہ میں 70 سے زائد کاروباری افراد اغوا، قتل، ڈکیتی اور دیگر جرائم کی شکار ہوئے۔ مقامی شہریوں کی گواہی اور خفیہ دستاویزات حقیقی صورتحال اجاگر کرتی ہیں
افغان طالبان کی حکومت میں شہری خوفزدہ ہیں اور جرائم بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ چھ ماہ میں 70 سے زائد کاروباری افراد اغوا، قتل، ڈکیتی اور دیگر جرائم کی شکار ہوئے۔ مقامی شہریوں کی گواہی اور خفیہ دستاویزات حقیقی صورتحال اجاگر کرتی ہیں

کابل، طالبان حکومت، اغوا، جرائم، خوفزدہ شہری، خودکشی، ڈکیتی، افغانستان، انسانی حقوق، مقامی گواہی

December 23, 2025

گزشتہ چھ ماہ کے دوران کابل میں کاروبار سے وابستہ افراد کا رہنا مشکل ہوگیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق کابل کے 70 سے زائد کاروباری افراد گزشتہ چھ ماہ کے دوران اغواء ہو چکے ہیں۔ ان کے اہل خانہ خوف کے مارے خاموش ہیں کیونکہ طالبان حکومت کے خلاف بات کرنا “شریعت کی خلاف ورزی” قرار دیا جاتا ہے۔ اغوا کے بیشتر واقعات طالبان سے منسلک باغی گروہوں کی جانب سے کیے گئے ہیں جو غیر طالبان کاروباریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ خفیہ دستاویزات کے مطابق کابل میں رجسٹرڈ جرائم کی مجموعی تعداد 2,000 تک پہنچ چکی ہے۔

افغانستان میں بڑھتے ہوئے اغواء کیسز

افغانستان کے گرین ٹرینڈ انفارمیشن یونٹ کے مطابق 1404 ہجری شمسی کے پہلے چھ ماہ میں کابل میں 100 قتل، 16 مسلح ڈکیتیاں، 45 خودکشیاں، 16 تشدد کے واقعات، 70 اغوا، 12 دھماکے، 987 چوریاں، 11 جنسی زیادتی کے کیس اور 10 ہینڈ گرینیڈ حملے درج ہوئے۔ ان تمام واقعات کی مجموعی تعداد 1,784 بنتی ہے۔

ماہرین کے مطابق مسئلہ صرف اعداد و شمار نہیں ہے بلکہ ان کے پیچھے چھپی ہوئی منطق ہے۔ طالبان حکومت نہ صرف امن و امان کی ذمہ داری اٹھاتی ہے بلکہ یہ بھی طے کرتی ہے کہ کون سا عمل جرم ہے اور کون سا نہیں۔ اس طرح یہ اعداد و شمار حقیقت کے عکس کے بجائے بیانیہ سازی کا آلہ بن جاتے ہیں۔

جمہوری دور بمقابلہ طالبان دور

جمہوری دور میں اغوا کے واقعات کی واضح شناخت ہوتی تھی اور متاثرہ خاندان عدالت تک رسائی حاصل کر سکتے تھے۔ آج کل کسی اغوا شدہ کا نام لینا بھی طالبان کے غصے کا سبب بن سکتا ہے، جو اسے “امارت کو بدنام کرنے” کے مترادف قرار دیتے ہیں۔ نتیجتاً بے شمار اغوا کیس کبھی رجسٹرڈ ہی نہیں ہوتے۔

مقامی افراد کی گواہی

کابل کے مقامی بافراد اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ہم گھر میں تھے کہ اچانک گولیوں کی آواز سنائی دی۔ دس بیس منٹ بعد میں نے اپنے دو چھوٹے بچوں کی لاشیں دیکھیں۔ اسی طرح ایک اور شہری کا کہنا ہے کہ آج کابل کے کارتے چار علاقے میں دن یا رات کو کوئی سیکیورٹی نہیں ہوتی جس بنا پر ڈکیتیوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ طالبان مختلف بہانوں سے لوگوں کو قتل کر رہے ہیں۔ کابل اور پورے افغانستان میں بدامنی کی اصل وجہ خود طالبان ہیں۔

طالبان کی اپنی رپورٹس میں بھی مسلح ڈکیتیاں اور دیگر جرائم درج ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ جرائم کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ آزاد میڈیا پر پابندی اور معاشرے پر کنٹرول کی وجہ سے حقیقی صورت حال عوام کی نظروں سے اوجھل ہے۔

خودکشی اور گھر سے فرار کے واقعات کابل میں بڑھتے نفسیاتی اور سماجی دباؤ کی واضح علامت ہیں، جو سیاسی پابندیوں، سماجی جبر اور معاشی ناامیدی کے باعث جنم لے رہے ہیں۔

دیکھیں: ادویات، سفارت کاری اور عوامی صحت: افغانستان کا نیا مگر متنازع راستہ

متعلقہ مضامین

لیبیا کے چیف آف جنرل اسٹاف محمد علی احمد الحدّاد ترکی کے دارالحکومت انقرہ کے قریب طیارہ حادثے میں جاں بحق ہو گئے۔ ترک حکام کے مطابق حادثہ تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا، تحقیقات جاری ہیں

December 24, 2025

سی بی آئی نے نئی دہلی میں کارروائی کے دوران لیفٹیننٹ کرنل دیپک کمار کے دو مکانات پر چھاپے مارے، جن سے مجموعی طور پر 3 کروڑ 23 لاکھ روپے کی نقد رقم برآمد ہوئی

December 23, 2025

یہ حملہ چار دہشتگردوں کے ایک گروپ نے کیا تھا، جن میں سے دو کی شناخت پہلے ہی افغان شہریوں کے طور پر ہو چکی تھی۔ حکام نے بتایا کہ اس حملے میں ملوث دیگر حملہ آور ذکی اللہ المعروف احمد وزیرستانی بھی افغان دارالحکومت کابل کے مضافاتی علاقے موسٰیٰ کا رہائشی تھا۔

December 23, 2025

وفاقی دارالحکومت میں قومی ایئر لائنز کی بولی کے مرحلہ وارعمل کے دوران وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات، وزیرنجکاری اور کنسورشیم کے نمائندوں کےعلاوہ دیگرحکام بھی موجود تھے۔

December 23, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *