نیٹ فلکس پر نشر ہونے والا بھارت کا مقبول کامیڈی پروگرام دی گریٹ انڈین کپل شو اس وقت قانونی تنازع کی زد میں آ گیا ہے۔ شو پر موسیقی کے غیر مجاز استعمال کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس پر معروف میوزک رائٹس ادارے فونوگرافک پرفارمنس لمیٹڈ (پی پی ایل) انڈیا نے بمبئی ہائی کورٹ میں کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
عدالتی درخواست کے مطابق شو کے تیسرے سیزن میں بالی ووڈ کے تین معروف گانے بغیر اجازت استعمال کیے گئے۔ ان میں فلم منّا بھائی ایم بی بی ایس کا گانا ایم بولے تو، فلم کانٹے کا راما رے اور فلم دیسی بوائز کا صبح ہونے نہ دے شامل ہیں۔ یہ اقساط جون سے ستمبر کے درمیان نیٹ فلکس پر نشر ہوئیں۔
پی پی ایل کا مؤقف ہے کہ مذکورہ گانوں کا استعمال بھارتی کاپی رائٹ ایکٹ کے تحت عوامی پرفارمنس اور عوام تک ترسیل کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ شو کی ریکارڈنگ لائیو آڈیئنس کے سامنے کی جاتی ہے جہاں موسیقی براہ راست سنائی دیتی ہے، جبکہ بعد ازاں یہی مواد ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے لاکھوں ناظرین تک پہنچتا ہے۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ نومبر کے آغاز میں شو کے پروڈیوسرز کو باقاعدہ قانونی نوٹس بھیجا گیا تھا، تاہم ان کی جانب سے دیا گیا جواب غیر تسلی بخش رہا اور اس کے باوجود موسیقی کا استعمال جاری رکھا گیا۔
پی پی ایل نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ شو میں متنازع گانوں کے مزید استعمال پر فوری پابندی عائد کی جائے، شو سے حاصل ہونے والی ممکنہ آمدن کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے اور کاپی رائٹ کی خلاف ورزی سے متعلق مواد ضبط کیا جائے۔