افغان رہنما حبیب الرحمان حکمتیار نے ایکس اکاؤنٹ پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی سیاست میں ذاتی مفادات و منفعت خطے میں عدم استحکام کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ افغان سیاسی گروہوں نے ذاتی مفادات کو ترجیح دے کر نہ صرف افغان سرزمین کو بلکہ خطے کی سلامتی کو خطرے میں روندا ہوا ہے۔
حبیب الرحمان حکمتیار نے اپنے بیان میں افغان گروہوں کی دوہری پالیسی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جو گزشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنے میں سرگرمِ عمل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان اور دیگر گروہوں نے اپنی جنگی ذہنیت اور تنگ نظری کے باعث نہ صرف افغان سرزمین کو نقصان پہیچایا بلکہ پڑوسی ممالک کے لیے بھی مسائل پیدا کیے۔
حبیب الرحمان حکمتیار نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ وہ افراد جنہیں ماضی میں پاکستان کی طرف سے بھرپور حمایت حاصل رہی، اب ول لوگ وہی پالیسیاں اپنا رہے ہیں جو خطے اور پاکستان کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔ حبیب الرحمان حکمتیار نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ افغان گروہوں کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے اور پاکستان کے ساتھ تعاون کے ذریعے خطے میں استحکام پیدا کرنا چاہیے۔
سیاست اخلاق ندارد و نزد عده ای با بد اخلاقی بهتر پیش می رود ، همچنان می ګویند که دوست و دشمن دائمی در آن وجود ندارد و بلاخره اینکه همه در سیاست دنبال منافع خود هستند .
— habiburrahman hekmatyar (@HabibHekmatyar) November 23, 2025
یک نمونه اش را اینجا ذکر می کنم ، همه به یاد دارند که عده ای تمام شجاعت،وطن دوستی و ایمانش در این خلاصه می شد…
حبیب الرحمان حکمتیار کا بیان افغان سیاست کی ان کمزوریوں اور کوتاہیوں کو واضح کرتا ہے جو نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے لیے باعثِ خطرہ ہیں۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ پاکستان روزِ اول سے افغان عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور خطے میں قیامِ امن کے لیے پرعزم ہے جبکہ دوسری جناب افغان طالبان کو احساسِ ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے امن و استحکام کے لیے اپنا کردار کرنا چاہیے۔
دیکھا جائے تو مذکورہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطہ سنگین حالات سے گزر رہا ہے اور افغانستان سے نکلنے والے دہشت گرد عناصر پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
دیکھیں: عالمی سمپوزیم رپورٹ میں افغانستان میں صحافتی آزادی کی 550 سے زائد خلاف ورزیوں کی نشاندہی