افغانستان: آج سے ٹھیک 24 سال قبل 9 ستمبر کو افغان لیڈر احمد شاہ مسعود ایک قاتلانہ حملے میں دنیا فانی سے رخصت ہوئے تھے۔ اسی مناسبت سے افغانستان میں آج کے دن کو یومِ مسعود کے نام سے منایا جاتا ہے۔ دیکھا جائے تو حالیہ طالبان حکومت سے قبل افغانستان بھر میں بڑے جوش و جذبے سےافغان لیڈر احمد شاہ مسعود کی برسی منائی جاتی تھی، سرکاری سطح پر باقاعدہ خراجِ تحسین پیش کیا جاتا تھا لیکن طالبان حکومت کے اقتدار پر براجمان ہونے کے بعد سے احمد مسعود شاہ کے چاہنے والوں کے لیے بڑی مایوس اور افسوس کُن صورتحال دیکھنے کو نظر آتی ہے ناں صرف یہ کہ سرکاری سطح پر خراج تحسین پیش نہیں کیا جاتا بلکہ افغان ایئرپورٹ پر جہاں احمد مسعود شاہ کی تصویر آویزاں ہوا کرتی تھی وہ جگہ اب بطورِ سائل کے شکوہ کُناں ہے لیکن ایسے اقدامات سے افغان اقوام کے دل و دماغ سے احمد مسعود شاہ کو نہیں نکالا جاسکتا۔
احمد مسعود شاہ پر اپنے کے علاوہ غیروں نے بھی اس قدر لکھا جس کا احاطہ کرنا نا ممکن ہے۔ یہاں صرف ایک مصنف کا تاثر پیش کرتا ہوں کہ امریکی مصنف رابرٹ کی نظر میں احمد شاہ مسعود کی کس قدر اہمیت تھی۔ اندازہ یہاں سے لگائیں کہ انہوں نے ان کا موازنہ ماؤ اور چی گویرا سے کیا۔ جو واضح کرتا ہے کہ مسعود شاہ باصلاحیت و نڈر لیڈر تھے۔
نوے کی دہائی میں انھیں افغان وزیرِ دفاع مقرر کیا گیا تھا فقط یہی نہیں بلکہ طالبان کے خلاف بھی صفِ آرا رہے۔ سابقہ افغان حکمران اشرف غنی کے جانے کے بعد اور طالبان کے اقتدار پر براجمان ہونے کے بعد سے پنجشیر اب تک طالبان حکام کے مقابل اپنا کردار ادا کررہا تھا، یاد رہے کہ اس گروہ کی قیادت احمد شاہ مسعود کے فرزند احمد مسعود کررہے ہیں۔
دیکھیں: افغانستان کے زلزلہ متاثرین کی یاد میں اسلام آباد میں تعزیتی تقریب