کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے بلوچستان میں قتل ہونے والے مرد و عورت کا آپس میں کوئی ازدواجی رشتہ نہیں تھا، خاتون کی کافی پہلے شادی ہوئی تھی اور وہ پانچ بچوں کی ماں تھی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے بلوچستان میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر گفگتو کرتے ہوِئے کہا واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہورہا ہے اور لوگ اس واقعے کی اصل حقیقت کو جاننا چاہتے ہیں، سوشل میڈیا پر ایسی خبریں چل رہی ہیں کہ یہ نیا شادی شدہ جوڑا تھا لیکن حقیقت یہ ہیکہ ان دونوں کا آپس میں کوئی رشتہ نہیں تھا اس طرح کی باتیں بے بنیاد ہیں، یاد رہے واقعے میں جس لڑکی کو قتل کیا گیا ہے وہ پانچ بچوں کی ماں ہے اور اس کے شوہر کا نام نور ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا دونوں کو بڑی بے دردی سے قتل کیا گیا پے جو کسی بھی اعتبار سے درست نہیں ہے اور اس طرز کے شرمناک فعل کی نہ تو اسلام اجازت دیتا ہے اور نہ ہی معاشرہ اجازت دیتا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا حکومت اس طرح کے غیر قانونی جرگوں کے خلاف سخت اقدامات اُٹھاتے جرگوں پر پابندی لگائے گی۔ اور آئینی و قانونی عدالت کے ذریعے ورثاء کو انصاف دلائے گی۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا سکیورٹی ادرے حرکت میں آچکے ہیں اب تک گیارہ گرفتاریاں ہوچکی ہیں، مزید چھاپے مارے جارہے ہیں جلد از تمام مجرموں کو گرفتار کرکے کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔
دیکھیں: افغانستان: سونے کی کان پر لڑائی، متعدّد چینی شہری ہلاک
 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
															