اگر دنیا نے آج افغانستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیاں روکنے میں سنجیدگی نہ دکھائی تو کل دہشت گردی پاکستان کے بعد کی یہ آگ انہیں بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے ۔
ذرائع کے مطابق استنبول میں ہونے والے یہ مذاکرات ترک خفیہ ادارے "ایم آئی ٹی" کے سربراہ ابراہیم قالن کی میزبانی میں ہوں گے، جس کا مقصد سرحدی کشیدگی، دہشت گردی، اور دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
یاد ہے کہ پاکستان 57 اسلامی ممالک میں واحد ایٹمی قوت سے اور کئی جنگوں کا تجربہ بھی رکھتا ہے۔ اس تناظر میں حالیہ صورتحال کے دوران پاکستان کا کردار مزید اہمیت کا حامل ہے
سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ سے اسلام آباد میں ملاقات کے موقع پر دونوں فریقین نے بات چیت کے تسلسل اور کھلے رابطے کو دوطرفہ تعلقات کے استحکام کے لئے ناگزیر قرار دیا