اس موقع پر متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جانے کا بھی امکان ہے۔پاکستان اور انڈونیشیا قریبی، خوشگوار اور دیرینہ تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ اقدار اور باہمی مفادات پر مبنی ہیں۔

December 7, 2025

پاکستانی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور پشاور میں تازہ خودکش بم دھماکوں کے پیچھے جماعت الاحرار کے دہشت گرد شامل تھے، اور افغان سرزمین کا استعمال پاکستان کے لیے مسلسل سیکورٹی چیلنج بنا ہوا ہے۔

December 7, 2025

اس دورے کے دوران پیوٹن نے بھارت کو تیل کی مسلسل فراہمی کی پیشکش کی، روسی صدر نے بھارتی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور دفاعی تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا۔

December 7, 2025

تجارتی سرگرمیوں میں تعطل کے سبب سامان کی ترسیل متاثر ہوئی، جس سے مارکیٹ میں اجناس کی کمی اور نتیجتاً قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

December 7, 2025

افغان طالبان نے کالعدم جماعتُ الاحرار کے خلاف کارروائی اور متعدد گرفتاریوں کا دعویٰ کیا تھا مگر جماعت الاحرار کے تعزیتی اجلاس نے ان دعوؤں کی ساکھ پر سوال اٹھا دیے ہیں

December 6, 2025

یاد رہے کہ پاک افغان کشیدگی کے دوران افغان فورسز نے باب دوستی کو بھی بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس سے یہ تاریخی علامت عارضی طور پر منہدم ہو گئی تھی۔ گزشتہ رات بھی دونوں فورسز کے درمیان اسی سرحد پر فائرنگ کا طویل تبادلہ ہوا ہے۔

December 6, 2025

افغانستان دہشت گردی کا گڑھ، سینکڑوں تربیتی مراکز موجود ہیں؛ گرفتار افغان دہشت گرد کا اعتراف

ماہرین کے مطابق یہ انکشاف اس حقیقت کو مزید تقویت دیتا ہے کہ افغانستان نہ صرف دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے بلکہ وہاں سے پاکستان کے خلاف منظم کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔
افغانستان دہشت گردی کا گڑھ، سینکڑوں تربیتی مراکز موجود ہیں؛ گرفتار افغان نژاد دہشت گرد کا اعتراف

گرفتار افغان دہشت گرد نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اس کا نام وسیم ولد مائدہ گل ہے اور صوبہ ننگرہار کے علاقے ارخی گوشٹہ کا رہائشی ہے۔ اس کی عمر صرف 17 سال ہے۔

October 24, 2025

افغانستان سے تعلق رکھنے والے ایک گرفتار دہشت گرد وسیم نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور اس سے منسلک گروہ جماعت الاحرار افغانستان کے اندر باقاعدہ تربیتی مراکز چلا رہے ہیں، جہاں کم عمر لڑکوں کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔

گرفتار افغان دہشت گرد نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اس کا نام وسیم ولد مائدہ گل ہے اور صوبہ ننگرہار کے علاقے ارخی گوشٹہ کا رہائشی ہے۔ اس کی عمر صرف 17 سال ہے۔ وسیم کے مطابق اس نے 2021 میں اپنے گاؤں کے مدرسہ “احناف” میں حفظِ قرآن مکمل کیا، جس کے بعد وہ اپنے والد کے ساتھ زراعت کا کام کرتا رہا۔

وسیم نے بتایا کہ 2023 میں اس نے جلال آباد کے مدرسہ انوارالقرآن میں داخلہ لیا، جہاں اس کی ملاقات احمد نامی شخص سے ہوئی جو دراصل جماعت الاحرار کا خفیہ رکن تھا۔ احمد نے وسیم سمیت کئی لڑکوں کو جہاد کے نام پر بہلا پھسلا کر بھرتی کیا اور انہیں شونکرائے کے علاقے میں ایک تربیتی مرکز لے گیا۔

وسیم کے مطابق وہاں اس کی ملاقات کمانڈر مولوی بصیر (کمانڈر ولی خراسانی کا بھائی) اور کمانڈر راشد ٹی ٹی پی سے ہوئی۔ اگست 2023 میں تقریباً 23 نوجوانوں کے ایک گروپ کی تربیت شروع ہوئی۔ مولوی صادق تربیت کے نگران تھے جبکہ ایک نقاب پوش شخص انہیں “ذہنی اور روحانی طور پر تیار” کرتا تھا۔

اس نے مزید بتایا کہ افغانستان کے مختلف مدرسوں میں ایسے چار سے پانچ تربیتی گروپ موجود تھے، ہر گروپ میں 20 سے 25 نوجوان شامل تھے، یوں کل تقریباً 100 لڑکوں کو مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے لیے تیار کیا گیا۔ ان میں سے کئی کو بعد میں پاکستان کے مختلف شہروں میں کارروائیوں کے لیے بھیجا گیا۔

وسیم نے بتایا کہ تربیت مکمل کرنے کے بعد وہ کچھ عرصہ گھر واپس آیا۔ بعدازاں کمانڈر راشد نے اسے دوبارہ کابل بلا کر بتایا کہ اسے “پاکستان کے خلاف جہاد” کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ مئی 2024 میں اسے خودکش جیکٹ چلانے کی تربیت دی گئی۔

کمانڈر راشد نے ایک افغان اسمگلر کے ذریعے وسیم کو پاکستان بھیجنے کا بندوبست کیا اور اسے 40 ہزار روپے دیے۔ وسیم کے مطابق 10 سے 15 افراد کا گروپ نیمروز کے راستے رات کی تاریکی میں سرحد عبور کر کے کوئٹہ پہنچا، جہاں سے وہ بس کے ذریعے پشاور گیا۔

اس نے بتایا کہ سفر کے دوران وہ مختلف لوگوں کے فون استعمال کرتے رہے تاکہ پشاور میں موجود اپنے “ہینڈلر” سے رابطہ برقرار رکھ سکیں۔ بالآخر وہ حاجی کیمپ اڈہ، پشاور پہنچا جہاں اسے پاکستانی خفیہ اداروں نے گرفتار کر لیا۔

پاکستانی سیکورٹی حکام کے مطابق یہ اعترافی بیان افغانستان میں سرگرم دہشت گرد نیٹ ورکس کے وجود کا ثبوت ہے جو اسلامی امارت افغانستان کے زیرِ سایہ یا اس کی خاموشی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ انکشاف اس حقیقت کو مزید تقویت دیتا ہے کہ افغانستان نہ صرف دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے بلکہ وہاں سے پاکستان کے خلاف منظم کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔

افغانستان اور اسلامی امارت کی قیادت کی جانب سے اب تک اس حوالے سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔

دیکھیں: وزیرِ دفاع کا بیان ہی پاکستان سے معاہدے کی اصل تفصیل ہے؛ افغان وزارت دفاع

متعلقہ مضامین

اس موقع پر متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جانے کا بھی امکان ہے۔پاکستان اور انڈونیشیا قریبی، خوشگوار اور دیرینہ تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ اقدار اور باہمی مفادات پر مبنی ہیں۔

December 7, 2025

پاکستانی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور پشاور میں تازہ خودکش بم دھماکوں کے پیچھے جماعت الاحرار کے دہشت گرد شامل تھے، اور افغان سرزمین کا استعمال پاکستان کے لیے مسلسل سیکورٹی چیلنج بنا ہوا ہے۔

December 7, 2025

اس دورے کے دوران پیوٹن نے بھارت کو تیل کی مسلسل فراہمی کی پیشکش کی، روسی صدر نے بھارتی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور دفاعی تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا۔

December 7, 2025

تجارتی سرگرمیوں میں تعطل کے سبب سامان کی ترسیل متاثر ہوئی، جس سے مارکیٹ میں اجناس کی کمی اور نتیجتاً قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

December 7, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *